ریاض: (اے یو ایس)سعودی عرب کی طرف سے ‘ایس اوپیز’ کے تحت بین الاقوامی سفرکی بحالی کے اعلان کے ساتھ ہی پورے ملک کے ہوائی اڈوں ، بری اور بحری گذرگاہوں پر مسافروں کی بڑی تعداد امنڈ آئی ہے۔اتوار کی شام العربیہ ٹی وی چینل کی کیمرہ ٹیم نے مختلف گذرگاہوں اور الریاض میں قائم شاہ خالد بین الاقوامی ہوائی اڈے کا جائزہ لیا۔ مسافروں کی بڑی تعداد بیرون ملک سفر کے لیے مقررہ وقت سے پہلے ہوائی اڈے اور دیگر مقامات پر جمع ہو چکی تھی۔خیال رہے کہ سعودی عرب نے 17 مئی بہ مطابق 5 شوال المکرم بہ روز سوموار مقامی وقت کے مطابق دن ایک بجے سے بین الاقوامی سفر بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سعودی عرب نے کرونا وبا کی وجہ سے ڈیڑھ سال سے بین الاقوامی سفر پرپابندی عاید کررکھی تھی جو دوشنبہ سے مرحلہ وار اٹھائی جا رہی ہے۔
بیرون ملک سفر کرنے اور باہر سے آنے والے مسافروں کے لیے حکومت نے صحت کے حوالے سے سخت احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔اگرچہ سعودی عرب نے بین الاقوامی آمد ورفت بحال کرنے کا اعلان کیا ہے مگر بعض ممالک جہاں پر کرونا وبا ابھی زیادہ ہے مسافروںکو آمد ورفت کی اجازت نہیں۔تقریبا ایک سال چار ماہ کی بندش کے بعد شہریوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت ملنے پرشہری مسرت اور خوشی سےسرشار ہیں۔ شہریوں نے حکومت کی طرف سے بین الاقوامی سفر کے حوالے سے کیے گئے انتظامی معاملات پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے۔دوسری جانب سعودی عرب کے ڈائریکٹوریٹ برائے پاسپورٹس کا کہنا ہے کہ تمام بین الاقوامی گذرگاہوں کو مسافروں کی آمد ورفت کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ پاسپورٹس ڈاریکٹوریٹ کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ سوموار دن ایک بجے سے بین الاقوامی پروازیں، بری آمد ورفت اور سمندری راستے سے سفر کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب کی انجمن برائے سفر وسیاحت کے رکن ھانی العمیری نے اتوار کے روز کہا تھا کہ عزیزو اقارب سے ملاقاتوں ، ہنی مون اور سیاحت کے پروگرامات کل سے بتدریج بحال ہو رہے ہیں۔العمیری نے کہا کہ سعودی عرب میں سفروسیاحت کے شعبے میں 2092 ایجنسیاں کام کرتی ہیں۔ جن ممالک کے شہری سعودی عرب میں سیاحت کے لیے آنا چاہتے ہیں انہیں مملکت میں آمد ورفت کے لیے ایس اپیز کے بارے میں بتا دیا گیا ہے۔ بیرون ملک سے آنے والے تمام افراد کو صحت کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی۔ان کا کہنا تھا کہ کئی ملکوں کے باشندوں کا مملکت میں داخلہ ممنوع ہے یا بعض ممالک سے آنےوالوں کو کئی روز تک قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔العمیری کا کہنا تھا کہ فوری طور پر متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کے لیے زمینی، فضائی اور سمندری آمدو رفت کھولی جا رہی ہے۔ دوسرے مرحلے میں انڈونیشیا، جارجیا اور یوکرائن کے باشندوں کو مملکت میں سیاحت کے لئےآنے کی اجازت ہوگی۔