ریاض:(اے یو ایس ) سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان ،ہندوستان اور جاپان کااپنا دورہ منسوخ کر دیا۔انھوں نے 21نومبر کو غیرملکی دورے کے پہلے مرحلے میں پاکستان آنا تھا ۔ انہیں آدھے دن کے لیے نئی دہلی بھی آنا تھا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور خود شہزادے کی مصروفیات کے باعث ہندوستان کا دورہ منسوخ کردیا گیا۔ہندوستانی وزارت خارجہ کے عہدیداروں کے مطابق تاہم شہزادے اایم بی ایس اور وزیر اعظم مودی میں بالی میں ملاقات متوقع ہے جہاں دونوں رہنما جی20سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے جارہے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق انھوں نے اپناجاپان کا دورہ بھی ملتوی کردیا ہے۔
پاکستان کے دفترِخارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اس پیش رفت کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورے کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔گذشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد اوروزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان جلد پاکستان کا دورہ کریں گے اورانھوں نے ملک میں ترقیاتی منصوبوں کی معاونت پرآمادگی کا اظہار کیا ہے جس میں آئل ریفائنری کے قیام کے لیے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان بھی شامل ہے۔وزیراعظم کا یہ بیان ان کے گذشتہ ماہ سعودی عرب کے تین روزہ دورے کے اختتام پر سامنے آیاتھا۔انھوں نے اس دورے میں سعودی ولی عہد سے ملاقات کی تھی اور ان سے دوطرفہ تعلقات کومزید فروغ دینے کا عزم کیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ (ولی عہد) پاکستان کے عوام کی بہتری کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔شہزادہ محمد بن سلمان نے آخری بار فروری 2019 میں سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔اس موقع پرسعودی پاک سپریم رابطہ کونسل کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا تھا۔یہ کونسل دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں تعاون کے فروغ کے فیصلوں پرعمل درآمد کو تیز کرنے اور اس کی قریبی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔کونسل کے تحت وزارتی اور اعلیٰ حکام کی سطح پر اسٹیئرنگ کمیٹی اور مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیےگئے تھے جو مخصوص منصوبوں میں تعاون کے فریم ورک تیار کریں گے اور متعلقہ وزرا کو سفارشات پیش کریں گے۔ولی عہد کے دورے کے موقع پرسرمایہ کاری اور دوطرفہ تعاون کے لیے مفاہمت کی مختلف یادداشتوں (ایم او یوز) اورمعاہدوں پردست خط بھی کیے گئے تھے۔