راولپنڈی: سعودی عرب حکومت نے سفری ہادایت پر مشتمل نیا اعلانیہ جاری کرتے ہوئے پاکستان اور چار دیگر ممالک میں رہایش پذیر سعودی شہریوں کو تلقین کی ہے کہ وہ جتنی جلد ہو سکے وطن واپس لوٹ آئیں کیونکہ اگر سعودی عرب آئندہ ماہ سے بین الاقوامی پروازیں شروع کر بھی دے تو ان پانچوں ممالک سے سعودی عرب کے لیے کوئی بھی پرواز دستیاب نہیں ہو گی۔ان لوگوں میں وہ بھی شامل ہیں جن کے پاس سعودی عرب کا جائز اقامہ ہے۔
پاکستان کے علاوہ جو چار دیگر ایشیائی ممالک ہیں وہ ہندوستان، سری لنکا، انڈونیشیا اور فلپائن ہیں۔ جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن (جی اے سی اے) کے جمعہ کے روز ایک اعلامیے کے مطابق ان ممالک سے فضائی رابطہ منقطع کرنے کا فیصلہ ان ملکوں میں کوروناوائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث کیا گیا ہے۔ سعودی حکام نے کئی یورپی ممالک اور سوئزرلینڈ سے بھی پروازوں پر عارضی طور پر پابندی عائد کر دی ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب 20 ممالک سے مسافروں کے داخلے پر پابندی پہلے ہی عائد کرچکا ہے جس میں پاکستان بھی شامل ہے تاہم اس پابندی سے سفارت کاروں، سعودی شہریوں اور کورونا وائرس کا پھیلاو¿ روکنے میں معاونت کرنے کے لیے ڈاکٹروں اور ان کے اہلِ خانہ کو استثنٰی حاصل تھا ۔