نئی دہلی: عدالتی ذرائع کے حوالے سے موصول اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ ہریدوار دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر وں کے معاملے کی جانچ کرے گی۔ چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی والی سپریم کورٹ کی ایک بنچ نے ،جس میں دیگر ججز میں جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہیما کوہلی شامل تھیں۔ اس معاملے کی سماعت کرتے ہوئے بدھ کو اتراکھنڈ حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کیا ہے۔ اتراکھنڈ حکومت کو 10 دن کے اندر جواب دینے کو کہا گیا ہے۔
نیز عدالت نے مرکز اور دہلی پولیس کو بھی نوٹس دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے درخواست گزار کو آزادی دی ہے کہ وہ 23 جنوری کو علی گڑھ میں ہونے والی دھرم سنسد کو روکنے کے لیے مقامی اتھارٹی سے رجوع کر سکتے ہیں۔بدھ کو سپریم کورٹ نے پٹنہ ہائی کورٹ کی سابق جج جسٹس انجنا پرکاش اور صحافی قربان علی کی درخواست پر سماعت کی۔ انہوں نے مسلم کمیونٹی کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے واقعات کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے ذریعہ آزادانہ، قابل اعتماد اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
