Secretary general of Lebanon's Hezbollah says muslim youth to avenge Quran burningsتصویر سوشل میڈیا

تہران: لبنان کی حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ اگر سویڈن اور ڈنمارک میں توہین قرآن کے مذموم فعل پر اسلامی حکومتیں خاموش رہیں اور مغرب نے ان اشتعال انگیز و توہین آمیز کارروائیوں پر انکش نہ لگایا تو کروڑوں مسلم نوجوان اس مسئلہ کا خود ہی تصفیہ کر دیں گے۔انہوں نے عاشورہ کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا ہے کہ اگر مسلم حکومتیں اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کریں گی اور مغربی حکومتوں کی ناک کے نیچے توہین قرآن کی جاتی رہی تو دنیا بھر کے تمام مسلمان نوجوان اس مسئلے کا حل تلاش کر لیں گے۔

سید نصر اللہ نے نشاندہی کی کہ سویڈن اور ڈنمارک سمیت پوری دنیا کی حکومتوں کو یہ سمجھ لینا چا ہئے کہ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو جارحیت اور اپنی مقدس ترین آفاقی کتاب اور پیغمبرﷺ کی توہین برداشت نہیں کرتی۔نصراللہ نے انتباہ یا کہ اسلامی ممالک اور ان کے وزرائے خارجہ پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سویڈن اور ڈنمارک میں خلاف ورزی اور جارحیت کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کریں اور ان ممالک کو فیصلہ کن اور دوٹوک پیغام دیں کہ دوبارہ ایسی مذموم حرکت کی گئی تو سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کیا جائے گا ۔ اور اگر یہ اسلامی ممالک ایسا نہیں کرتے ہیں تو پھر دنیا کے بہادر مسلمان نوجوانوں کو اپنی ذمہ داری نبھانا چاہئے اور اپنے مذہب کی سربلندی اور قرآن نذر آتش کر کے آسمانی کتاب کی بے حرمتی کرنے والوں کو سزا دینی چا ہئے۔

حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے مسلم حکومتوں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کے خاتمے کے لیے بھی اقدامات کریں۔ انہوں نے کہا کہ لبنان اب بھی اسرائیل کی جارحیت کی زد میں ہے جس نے ہماری سرزمین کے ایک حصے پر غاصبانہ قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیل نے لبنانی سرزمین کے ایک گاؤں پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے اور ڈھٹائی سے اشتعال انگیزی کی بات کر رہا ہے۔ اسرائیلی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے انتباہ دیا کہ میں صہیونیوں سے کہتا ہوں کہ وہ کوئی غیر معقول اور احمقانہ فیصلے نہ کریں اور اب مزاحمتی طاقتیں اپنی آزادی کے تحفظ میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کرے گی اور مزاحمت کسی بھی آپشن کے لیے تیار رہتے ہوئے کسی بھی حد تک جانے سے دریغ نہیں کرے گی۔ اور اسرائیل کے کسی بھی احمقانہ عمل و فیصلے پر خاموش نہیں رہے گی۔ اسرائیل کو بدترین ہستی اورکینسر کی رسولی قرار دیتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ جب تک اسرائیل کا وجود رہے گا مغربی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *