کشن گنج: جمعیت علماءہند نے ہر دور میں مسلمانوں کی رہنمائی کی ہے اور آج بھی ہر نازک موڑ پر جمعیت علماءمسلمانوں کی قیادت کا فریضہ انجام دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہاردارالعلوم دیوبند کے استاذحدیث مفتی یوسف تاؤلوی نے بہار کے شہرکشن گنج میں جمعیة علمائے کشن گنج کے زیر اہتمام اکابر جمعیت کی حیات و خدمات پر منعقدہ سمینار میں کیا۔
انہوں نے جمعیت علماءہند کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جمیعت علماءہند کے اکابر نے ہمیشہ امت کی فلاح و بہبود اور ملی اتحاد و اتفاق کے لیے خود کو وقف کیے رکھا۔اس موقع پر یاد رفتگان میں علاقہ کی معروف شخصیت حضرت مولانا اسرار الحق قاسمی ؒ کا خاص طور پر ذکر کیا گیا ۔
جس میں مولانا ؒ کے خادم خاص اور دارالعلوم اسراراریہ سنتوشپور کے مہتمم مولانا نوشیر احمد نے کہا کہ حضرت مولانا اسرارالحق قاسمیؒ نے پوری زندگی اکابر جمعیت علمائے ہند کی روایت پر عمل کرتے ہوئے امت کی فلاح اور ان کے اتحاد و اتفاق کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے گزاری ۔انہوں نے کہاکہ آپ کی ایک بڑی خوبی یہ تھی کہ عملی اور فکری اعتبار سے آپ نہایت بڑی سوچ کے حامل تھے،وہ ہمیشہ مسلمانوں میں اتحاد و اتفاق قائم کرنے اور مل جل کر ملت کے مسائل کو حل کرنے پر زور دیاکرتے تھے۔
ان کے ذہن میں ذرابھی مسلکی یا فکری تنگی نہ تھی،وہ ہر ایک سے کشادہ دلی کے ساتھ ملتے تھے اور خندہ پیشانی کا مظاہرہ کرتے تھے،انھوں نے ہمیشہ مسلمانوں کے مجموعی اور عمومی مسائل پر توجہ دی۔اس لیے کبھی بھی وہ کسی مسلکی دائرے میں مقید نہیں رہے،وہ اجتماعی طورپر تمام مسلمانوں کی فلاح چاہتے تھے اور پوری زندگی انھوں نے پوری قوم کی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے جدوجہد کی،ان کی اسی فطرت کی وجہ سے انھیں مسلمانوں کے ہر طبقے میں غیر معمولی مقبولیت حاصل تھی اور ہر طبقے میں وہ یکساں احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے ۔
مولانانوشیر نے کہاکہ وہ عموماً سیاسی مفادات کو پس پشت ڈال دیتے تھے اور اکثر کہاکرتے تھے کہ میں پہلے عالم ہوں اور بعد میں ایم پی ہوں،ان کی زندگی اور کردار میں مجاہد ملت مولاناحفظ الرحمن کی تربیت کا خاص اثر تھا۔ بحیثیت ایم پی کے انہوں نے غیرمسلموں کے ساتھ بھی کوئی تفریق نہیں کی اسی وجہ سے غیر مسلموں میں بھی انھیں بہت زیادہ مقبولیت حاصل تھی ، وہ لوگ اکثروبیشتر انہیں اپنے پروگراموں میں مدعوکرتے تھے اور مولانا ان کے پروگراموں میں تبلیغی و دعوتی نقطہ نظر سے پابندی سے شرکت بھی کرتے تھے ، وہ کہاکرتے تھے کہ مٹھی بھر لوگ اور فاشسٹ طاقتیں ملک کا ماحول خراب کرنا چاہتی ہیں ورنہ ملک کا عام ہندوسیکولرمزاج کاحامل ہے اور وہ مل جل کر زندگی گزارنا چاہتاہے۔
مدرسہ شاہی مرادآباد کے استاذحدیث مفتی سلمان منصورپوری نے بھی جمعیت کی تاریخ کا تذکرہ کرتے ہوئے اکابر جمعیت کی خدمات اور ان کی قربانیوں کو یاد کیا۔جمعیت علماءکے سکریٹری مولاناحکیم الدین نے بھی اظہارخیال کرتے ہوئے اکابر جمعیت کوخراج عقیدت پیش کیا۔
اس پروگرام میں جمعیة علماءبہار کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد ناظم صاحب، مولانا محمد خالد انور صاحب پورنوی ناظم تنظیم وترقی جمعیہ علما بہار، حضرت مولانا سمیر الدین صاحب لوہیاکاندر، حضرت مولانا عابد انور صاحب، مولانا محسن اعظم صاحب کنوینر جمعیة علماءہند، مفتی محمد عیسیٰ جامی صاحب قاسمی وغیرہم تشریف فرماتھے، مولانا محمد خالد انور صاحب جنرل سکریٹری جمعیة علماءکشن گنج نے آئے مہمانان کرام کا شکریہ ادا کیا اور اس پروگرام کے صدر محترم حضرت مولانا محمد غیاث الدین صاحب قاسمی کی گفتگو اور مہمان معظم حضرت مفتی صاحب کی پرسوز دعا پر مجلس اپنے اختتام کو پہنچی۔