Senate panel OKs $6 billion military fund to confront Chinaعلامتی تصویر سوشل میڈیا

جو گولڈ

واشنگٹن – بحر الکاہل میں چین کے خلاف مزاحمت کو تقویت دینے سینیٹ کے منصوبوں سے پیسیفک ڈیٹرنس انیشیٹو (پی ڈی آئی) کے عنوان سے قائم ایک نیا فوجی فنڈ عنقریب قانون بن جائے گا ۔پینل نے جمعرات کو اعلان کیا کہ سینیٹ کی کمیٹی برائے مسلح افواج نے سالانہ دفاعی پالیسی بل کے اپنے ورژن میں اس فنڈ کے لئے تقریباً6 بلین کی منظوری دی ہے۔ اس نے مالی سال 2021 میں 1.4 بلین ڈالر ، جو انتظامیہ کی بجٹ تجویز سے 188.6 ملین زائدہے، اور مالی سال 2022 کے لئے 5.5 بلین ڈالر اخراجات کا اختیار دیا ہے۔اس بل میں وزیر دفاع کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ان تمام فنڈوں کے لیے اخراجات منصوبہ بنائیں۔کمیٹی کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیامیں امریکی سلامتی اور خوشحالی کے تحفظ کا بہترین طریقہ فوجی طاقت کا ایک مناسب توازن برقرار رکھنا ہے ، لیکن ، کئی سالوں سے فنڈ میں کمی کے باعث یہ توازن قائم کرنے کی امریکی صلاحیت داؤ پر لگی ہے۔

چینی کمیونسٹ پارٹی کو یہ سخت پیغام بھیجنے کے لیے کہ امریکہ بحر الکاہل میں اپنے مفادات کے تحفظ کا سخت پابند ہے،مالی سال 21 ” قومی دفاعی مجاز قانون“ کے تحت پیسیفک ڈیٹرنس انیشیٹوکا قیام عمل میں لایا گیاہے ۔پی ڈٰ ی آئی بجٹ میں شفافیت اور نگرانی بڑھائے گا ، کلیدی فوجی صلاحیت و قابلیت میں فرق سے متعلق وسائل پر توجہ مرکوز کرے گا ،مریکی اتحادیوں اور شراکت داروں کا حوصلہ بحال کرے گا اور ہندبحر الکاہل میں امریکی مزاحمت کی معتبریت بڑھے گی۔اگرچہ اس فنڈ کی تمام تفصیلات فوری طور پر عام نہیں کی گئی ہیں لیکن ایس اے ایس سی کے چیئرمین جم انہوفے ، آر اوکلا ، اور ایوان کے بزرگ ر کن جیک ریڈ ، ڈی آر آئی پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ وہ خطے میں نئے ہتھیاروں کے پلیٹ فارم کا سہارا لیے بغیر امریکی فوجی کارروائیوں کو قابل بنانے کے لئے اقدامات کی سرپرستی کریں گے۔

وزیردفاع مارک ایسپر نے کہا ہے کہ چین ان کے محکمہ کا سب سے بڑا حریف ہے ، لیکن کہا کہ کانگریس نے خطہ میں پینٹاگون کے اخراجات اور توجہ بڑھانے پر کام کیا ہے۔پی ڈی آئی کثیرسالہ یورپی ڈیٹرنس انی شیٹیو کی ،جس نے 2014 میں روس کے ذریعہ یوکرین سے کریمیا کا الحاق کیے جانے کے بعد سے اب تک 22 بلین ڈالر خرچ کیے ،شکل پر عمل کرے گا۔کانگریس کوپی ڈی آئی کے لئے حتمی رقم اور ان فنڈز سے کی جانے والی خریداری کے حوالے سے اندرونی مذاکرات کرنے ہوں گے لیکن سینیٹ کی مسلح افواج سے متعلق کمیٹی کے چیئرمین ایڈم اسمتھ ، ڈی واش ، اور سینیٹ کے بزرگ رکن میک تھورنبیری ، آر ٹیکساس نے اس خیال کی حمایت کی ہے۔ اگرچہ سینیٹ کا نقطہ نظر مختلف ہے ، تھورنبیری نے بھی مالی سال 21 میں فضائی اور میزائل دفاعی نظام کے ساتھ ساتھ اتحادی ممالک میں نئی فوجی تعمیرات پر پورے 6 بلین ڈالر خرچ کرنے کی تجویز بھی پیش کی ہے ۔ لیکن اسمتھ نے بھی اپنا کوئی ذاتی منصوبہ نہیں بتایا۔

سینیٹ سے مکمل منظور ی ہونے کے بعد این ڈی اے اے کے اس کے ورژن کو ایوان کے ورژن کے ساتھ ملان کیا جائے گا ، جس سےتوقع ہے کہ یکم جولائی مقررہ نشان پار کرنے اور ایوان تک پہنچنے سے قبل ایچ اے ایس سی اس مہینے کے اواخر میں عام کر دے گی۔پی ڈی آئی سے زیادہ چین پر توجہ مرکوز رکھتے ہوئے ایس اے ایس سی بل ایف 35-اے جنگی طیاروں کے لیے ہند بحر الکاہل کے خطے میں کارروائی کا مقام طے کرنے اور فضائیہ کے اڈوں کے، جو خاص طور پر چین سے موجودہ یا ابھرتے ہوئے کروز میزائلوں اور جدید ترین ہائپرسونک میزائلوں کے حملوں کی زد میں آسکتے ہیں،تحفظ اور کافی وسائل اور ترجیحا ت بھی فراہم کرتا ہے ۔خلاصہ کے مطابق چین کے املاک دانش سرقہ اور اقتصادی جارحیت سے امریکہ کی ٹیکنالوجی اور صنعتی بنیاد کو محفوظ رکھنے کے مقصد کو مدنظر رکھ کر کئی طریقے وضع کیے گئے ہیں ۔ یہ بل پینٹاگون سے یہ رپورٹ بھی مانگے گا کہ امریکی فوجیوں کی بیرون ملک تعینات چینی ٹیلی کام کمپنیوں ہوا ووئی اور زیڈ ٹی ای جیسی فرموںکے خطرات کو کیسے کم کیا جا ئے۔


:ایس اے ایس سی خلاصہ میں کہا گیا ہے کہ اس کا مجوزہ پی ڈی آئی اس طرح ہوگا

بحر الکاہل میں مشترکہ فوج کی ہلاکت خیزی بڑھا ئی جائے جس میں اڈوں کے لیے تھیٹر کروز ، بالسٹک اور ہائیپر سونک میزائلوں کے خلاف کے خلاف فعال اور غیر متحرک دفاع کو بہتر کرنا اور مقامات اور دیگر اہم بنیادیہ ڈھانچہ کو چلانابھی شامل ہے ۔ہند بحر الکاہل کے خطے میں بڑے، مرتکز اور کمزور نبیادی ڈھانچہ سے لے کر چھوٹے ، منتشر ، لچکدار اور جلد بدل جانے والے اڈے تک مشترکہ افواج کی ہئیت میں تیزی سے بدلاؤ ،مہماتی ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کی متعدد صلاحیتوں میں اضافہ۔ ایندھن ، اسلحہ سازوسامان اور بارود کے سرحدی ذخیرے پیشگی تعیناتی میں اضافہ اور خطے میں رسد اور اس کی نقل و حمل کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا تاکہ کئی طرفہ حملے کے تحت رسد کو محفوظ رکھنا یقینی بنایا جاسکے۔ناپاک عزائم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے پر توجہ دینے کی نیت سےصلاحیتوں کو بڑھانے ، مختلف ماحول میں کام کرنے کے اہل اجزاء،معلومات کے تبادلہ اور معلومات بہم پہنچانے میں سہارا دینے والے اقدامات کو بہتر بنانے کے لئے اتحاد اور شراکت کو مضبوط بنایا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *