Sending terrorists, arms, ammunition and drugs inside India from Pakistan is on increaseتصویر سوشل میڈیا

وجے کمار چوپڑہ

آج ایک طرف پاکستان اپنے پروردہ شدت پسندوں کے ذریعہ ہندوستان میںتشدد اور ہتھیاروں کی ا سمگلنگ کروارہا ہے تو دوسری طرف اس سے ساز باز کیے ہوئے سماج دشمن عناصر نے بھارت میں غیر قانونی ہتھیارتیار کرنا اوراسمگلنگ شروع کر رکھی ہے۔یہ صورتحال کتنی سنگین شکل اختیار کرچکی ہے۔یہ محض اسی مہینے کے دوران پاکستان حمایت یافتہ دہشت گردوں اور ہندستانی ا سمگلروں سے ضبط غیر قانونی ہتھیاروں کی مندرجہ ذیل مثالوں سے واضح ہے:

یکم فروری کو جموں و کشمیر کے راجوری اور ریاسی اضلاع میں تلاشی مہم کے دوران اے کے 47رائفل، اس کے 3 میگزین ، 2چینی پستول اور اس کے میگزین ، 5یو بی جی ایل گرینیڈ ، ایک ریڈیو سیٹ اور تین ریڈیو سیٹ کے اینٹینا ضبط کئے گئے ۔2فروری کو بہار کے مونگیر میں غیر قانونی ہتھیاروں کے 6منی کارخانوں میں ہتھیار بنانے کے سامان سمیت متعدد بنے اور ادھورے ہتھیار پکڑے گئے۔3 فروری کو آگرہ میں غیر قانونی ہتھیار وں کی اسمگلنگ سے 27طمنچے ،3 پستول ، ایک کٹا اور 24کارتوس پکڑے گئے۔5 فروری کو بہار کے گیا ضلع میں 2 ہتھیار سمگلروں سے 5پستول ضبط کئے گئے۔ 7فروری کو بھوپال کی کرائم برانچ ٹیم نے ہتھیار اسمگلروں کے ایک گروہ سے 30 دیسی کٹے ، پستول اور 100 کارتوس برآمد کئے ۔10 فروری کو راجستھان میں جے پور رینج کے آئی جی ہوا سنگھ گھمریہ کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق ‘ پپلا گینگ ‘ کے ممبر مہی پال گجر کے ہریانہ میں کسول میں موجود ایک کھنڈر نما مکان سے روسی ساخت کی اے کے 47رائفل ، 2پستول اور 30کارتوس برآمد کئے گئے۔13فروری کو اتر پردیش کے کاس گنج میں پولیس نے دہلی کے رہنے والے 3کار سوارسمگلروں کو گرفتار کرکے ان سے 5دیسی پستول ، 7غیر قانونی طمنچے اور 6کارتوس برآمد کئے۔ 14 فروری کو سلامتی دستوں نے جموں کے بس ا سٹینڈ سے ساڑھے 6کلو بارودی مواد کے ساتھ ‘ البدر’ کے سہیل بشیر شاہ نام کے ایک دہشت گردکو گرفتار کرکے جموں کو دہلانے کی سازش ناکام کی۔ اترپردیش کے اٹاوہ میں تھانہ ‘اکدل’ کی پولیس نے ‘ نگوہ’گاؤں میں غیر قانونی ہتھیار بنانے والی فیکٹری سے بنے اور ادھورے درجنوں غیر قانونی ہتھیار ، کارتوس اور ہتھیار بنانے کے سازو سامان پکڑے۔15 فروری کو مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے ‘ مانک چک’ میں 3افراد سے 7 ایم ایس کے 5 پستول اور 90 کارتوس ضبط کئے گئے ۔16 فروری کو لکھنو¿ میں اترپردیش کی اسپیشل ٹاسک فورس کے ممبران نے دہشت گرد تنظیم ‘پاپولر فرنٹ آف انڈیا’ کے 2 ممبران کے قبضے سے 16ہائی ایکس پلوسو ڈیوائس ( بیٹری و ڈیٹونیٹر سمیت ) اور 32 بور کا ایک پستول قبضے میں لیا۔17 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ ضلع کے ترال میں ‘ ددسرا ‘میں موجود مکان سے 8 الیکٹرک ڈیٹونیٹر ، 7اینٹی میکینزم سوئچ ، ایک اینٹی مائن وائرلیس اینٹینا اور دیگر قابل اعتراض مواد پکڑاگیا۔

اسی روزمدھیہ پردیش میں ‘بڑوانی’ ضلع کے ‘ سیندھوا’ میں 2 اسمگلروں کو 4دیسی پستولوں اور 19کارتوسوں کے ساتھ پکڑا گیا۔17-18 فروری کی درمیانی رات کو جموں و کشمیر پولیس کی مشترکہ ٹیم نے ریاسی ضلع کے گھنے ‘ مکھی دھار’جنگل میں دہشت گردوں کے ذریعے چھپا کر رکھی گئی یدھ سامگری کے ساتھ بھاری مقدار میں ہتھیار برآمد کئے۔ ان میں ایک اے کے 47رائفل ، 1سیلف لوڈنگ رائفل (ایس ایل آر)، 303بور کی 1رائفل ، 2چینی پستول اور گولہ بارود کے علاوہ 1پستول ایم اے جی ، اینٹیناوالے دو ریڈیو سیٹ ، گولہ بارود کاسیل بند ڈبہ ، میگزین اور چار یو بی ایل گرینیڈ وغیرہ شامل ہیں۔ان دنوں بنگال میں ،جہاں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ، بہت زیادہ کم قیمت پر پستول بناکر بیچے جارہے ہیں۔ طاقتور دیسی بم بھی سستی قیمت پر بک رہے ہیں۔بہار کا منگیر آج غیر قانونی ہتھیاروں کے نرمان اور سپلائی کا بڑا مرکز بن چکا ہے۔ مونگیر کے غیر قانونی ہتھیار سازوں کے ممبئی کی ڈی کمپنی سے ماو¿وادیوں تک کے ساتھ رابطوں کا بھی پتہ چلا ہے۔مذکورہ مثالوں سے واضح ہے کہ آج پاک حمایت یافتہ دہشت گرد اور بھارت میں غیر قانونی ہتھیاروں کے بنانے والے ملک کی سلامتی اور امن و قانون کے لئے بھاری خطرہ بنتے جا رہے ہیں ، لہٰذا اس مسئلے کو ختم کرنے کے لئے سرکاروں کو سوچ سمجھ کر زیادہ سخت قدم اٹھانے چاہئے کیو نکہ اگر یہ ملک دشمن اور سماج دشمن کارروائیاں بڑھتی گئیں تو اس پر کنٹرول پانا مشکل ہوجائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *