واشنگٹن:امریکی محکمہ دفاع (ڈی او ڈی) نے سنیچر کے روز مطلع کیا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اپنے جاپانی ہم منصب نوبو کیشی کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی اور ہند بحر الکاہل کے خطے خصوصاََ مشرقی چین کے علاقائی تنازعات کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ڈی او ڈی نے کہا ، “سکریٹری آسٹن نے مزید تصدیق کی کہ سینکاکو جزیرے امریکہ –
جاپان سلامتی معاہدے کے آرٹیکل وی کے احاطے میں آتے ہیں ، اور یہ کہ امریکہ بحیرہ مشرقی چین میں کسی بھی تبدیلی کی مخالفت کرتا ہے۔”سرکاری بیان کے مطابق ، آسٹن اور کیشی نے سیکیورٹی کے وسیع معاملات پر تبادلہ خیال کیا ، خاص طور پر کویڈ19 وبائی امراض پر روشنی ڈالی گئی۔
آسٹن نے شمالی کوریا کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی)کی قراردادوں کو عملی جامہ پہنانے میں جاپان کی مستقل قیادت کے لئے کیشی کا شکریہ ادا کیا اورآئندہ بھی اس طرح کا رویہ اپنانے کی امید جتائی۔
پچھلے سال دسمبر میں ، کیشی نے اپنے چینی ہم منصب ، وی فینگی کے ساتھ ایک مجازی(ورچول) میٹنگ کی ، جس میں دوطرفہ تعلقات اور مشرقی چین بحیرہ معاملے میں خاص طور پر متنازعہ سینکاکوجزیرے پر چینی جہازوں کا سمندری راستے سے گھسنے کی مخالفت کی۔
زیربحث جزیرے طویل عرصے سے چین اور جاپان کے مابین تنازعات کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ سپوتنک کی پورٹ کے مطابق جاپان کا کہنا ہے کہ اس نے 1895 سے ان جزیروں پر قبضہ حاصل کیا ہے اور بیجنگ کا دعویٰ ہے کہ ان جزیروں کو جاپانی نقشہ سرکا 1783 اور 1785 میں چینی علاقے کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔