Separatist leader Syed Ali Shah Geelani dies after prolonged illnessتصویر سوشل میڈیا

سری نگر: پاکستان نواز علیحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔گیلانی کو ،جو کالعدم جماعت اسلامی کے رکن اور سخت گیر حریت کانفرنس کے چیرمین تھے ،تقریباً دو عشروں سے مختلف عارضے لاحق تھے۔

انہوں نے بدھ کے روز یہاں اپنی حیدر پورہ رہائش گاہ میں آخری سانس لی۔وہ کشمیر میں علیحدگی پسند عناصر کے غیر متنازعہ لیڈر تھے۔ اور واحد شخصیت تھی جس نے کھلم کھلا آزادی برائے اسلام نعرہ بلند کیا۔بزرگ علیحدگی پسند رہنما گیلانی وادی کے نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد پر زبردست اثر انداز تھے۔

پسماندگان میں بیوہ اور چھے بیٹے بیٹیاں اور ایک علیحدگی پسند تنظیم ہے۔ دو سال قبل 5اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد سے انہوں نے بالکل ہی خاموشی اختیار کر لی تھی۔گذشتہ سال پاکستان کے 73 ویں یوم تاسیس کے موقع پر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کو پاکستان کے سب سے بڑے اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔لیکن گیلانی نے پاکستان کے اس سب سے بڑے ایوارڈ نشان پاکستان کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ۔

بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے جدوجہد آزادی کے لیے”تحریک حریت “ نام سے ایک تنظیم بھی بنائی تھی ۔ وہ رابطہ عالم اسلامی کے بھی رکن تھے۔ ان کی معروف تصنیف جو ان کی دور اسیری کی یادداشتوں پر مشتمل ہے”روداد قفس“ کے عنوان سے کتابی شکل میں منظر عام پر آچکی ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *