ریاض:(اے یوایس )سعودی عرب میں آثار قدیمہ ، عجائب خانوں اور تعمیراتی ورثے سے متعلق نظام نے خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت سزاو¿ں کا اعلان کیا گیاہے۔ سعودی کابینہ نے کچھ عرصہ قبل ان سزاؤں کی منظوری دی تھی۔
نظام کے تحت ریاست کی املاک پر غیر قانونی طور پر قبضہ کرنے والے کو 6 ماہ سے 7 برس جیل اور 50 ہزار ریال جرمانے کی سزا یا پھر دونوں میں سے کوئی ایک سزا ہو گی۔مملکت میں آثار قدیمہ یا تعمیراتی ورثے کے مقام پر قبضہ کرنے والے یا اسے تلف کرنے والے یا اسے نقصان پہنچانے والے کو 3 ماہ سے 3 برس قید اور 20 ہزار سے 3 لاکھ ریال جرمانے کی سزا یا پھر دونوں میں سے کوئی ایک سزا دی جائے گی۔مذکورہ مقامات پر وزارت ثقافت کی جانب سے اجازت کے بغیر کسی قسم کی تعمیر کرنے والے کو زیادہ سے زیادہ دو برس قید اور زیادہ سے زیادہ 2 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہو گی۔
ان مقامات پر وال چاکنگ کرنے ، کسی قسم کی تحریر لکھنے ، اس پر روغن کرنے یا پھر وہاں کسی قسم کے اشتہار چسپاں کرنے پر ایک برس تک قید اور ایک لاکھ ریال ایک جرمانے کی سزا دی جا سکے گی۔متعلقہ اجازت ناموں سے متعلق خلاف ورزیوں پر زیادہ سے زیادہ 70 ہزار ریال جرمانہ ہو گا۔مزید برآں اگر کسی کے پاس آثار قدیمہ سے متعلق کوئی ایسی چیز ہے جس کا سرکاری طور پر اندراج نہیں کروایا گیا ہے یا پھر اس چیز کی ملکیت ثابت نہ ہونے پر 50 ہزار ریال تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔