بنوئی(جنوبی افریقہ): یہاں انڈر 19ورلڈ کپ میں ساتویں پوزیشن کے لیے کھیلے گئے میچ میں افغانستان نے میزبان جنوبی افریقہ کو 5وکٹ سے شکست دے دی۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم3903اووروں میں محض154رنز پر ہی آؤٹ ہو گئی۔

جنوبی افریقہ کو اتنے معمولی اسکور پر آؤٹ کرنے میں لیگ اسپنر شفیق اللہ غفاری اور بائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر فضل حق فاروقی کا زبردست ہاتھ رہا جنہوں نے بالترتیب 4اور 3وکٹ لے کر دائیں ہاتھ کے فاسٹ بولر عبد الرحمٰن کی اس کامیابی کو ،جو انہوں نے دو چوٹی کے بلے بازوں بشمول کپتان بیرس پارسنز کو آؤٹ کر کے ٹیم کو دلائی تھی،چار چاند لگادیے۔ان دونوں بولروں نے ایسا قہر ڈھایا کہ اگر میرک بریٹ اور مونڈی خومالو کے درمیان 8ویں وکٹ کے لیے ہاف سنچری رفاقت نہ ہوئی ہوتی تو جنوبی افریقہ کی ٹیم 100کا ہندسہ بھی نہ چھو سکتی تھی۔

کیونکہ جس وقت غفاری نے خیان کوٹانی کو اپنا چوتھا شکار بنایا تو میزبان ٹیم کا مجموعی اسکور محض91رنز تھا۔ لیکن بریٹ نے 30گیندں پر 2چوکوں اور اتنے ہی چھکوں کی مدد سے28اور خومالو نے 40بالوں پر تین چوکوں کے ساتھ26رنز بنا کر اپنی ٹیم کو قلیل اسکور پر آؤٹ ہونے کی شرمندگی سے بچالیا۔جوناتھن برڈ37گیندوں پر 6چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے34رنز بنا کر نمایاں رہے۔ افغانستان نے 157 ہدف 41ویں اوور کی دوسری گیند پر ہی محض5وکٹ کے نقصان پر پی پورا کر لیا۔

افتتاحی بلے باز ابراہیم زدران اور صدیق اللہ اتال نے اگرچہ 10اووروں میں ہی ایک تہائی منزل طے کر کے مڈل آرڈر کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی لیکن 51مجموعے پر صدیق کے آؤٹ ہوتے ہی افغان اننگز لڑکھڑا گئی اور 58مجموعے پر اس کے چوٹی کے تین بلے باز آؤٹ ہو گئے اور جنوبی افریقی بولرز حاوی ہوتے نظر آئے ۔مگر دوسرے افتتاحی بلے باز زدران نے اپنے اوسان بحال رکھتے ہوئے عبد الرحمٰن کے ساتھ سوجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے منزل کی جانب پیشقدمی جاری رکھی اور یہ دونوں اسکور کو ہدف کے قریب تک لے کر گئے ہی تھے کہ عبد الرحمٰن 141مجموعے پر57گیندوں پر 5چوکوں کی مدد سے27رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

ابراہیم زدران 113گیندوں پر 73رنز بنا کر غیر مفتوح رہے۔ انہوں نے 7چوکے لگائے۔جنوبی افریقہ کی طرف سے بائیں ہاتھ کے اسپن بولر اوڈیریل موڈیموکانے دو وکٹ لے کر کامیاب بولر رہے۔آل راؤنڈر شفیق اللہ غفاری کو4وکٹ لینے اور40رنز بنانے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *