اسلام آباد:(اے یو ایس ) پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کینیا میں پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پاکستانی صحافی ارشد شریف کی موت کی تحقیقات کے لیے جوڈیشیل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کمیشن کی تشکیل کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب کے مطابق کمیشن کے سربراہ حقائق کی کھوج لگانے کے لیے اس کمیشن میں سول سوسائٹی اور میڈیا سے بھی ارکان کو کمیشن میں شامل کر سکیں گے۔اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے کینیا میں پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل کی فوری عدالتی تحقیقات کے لیے کمیشن کی تشکیل کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے ف حقائق کا پتہ لگانے والا کمیشن بنانے کی درخواست پر سماعت منگل کو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق درخواست گزار بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ تعاون کر رہے ہیں تاہم ان کی استدعا ہے کہ قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشیل کمیشن بنایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کی طرف سے دبئی کے حکام سے ارشد شریف کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ اس معاملے پر ریمارکس دیتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ دو مختلف ملکوں کا معاملہ ہے اور ریاست کے ادارے بہتر طور پر اس معاملے کو حل کر سکتے ہیں۔سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکام اس وقت تمام مراحل پر کام کر رہے ہیں اور کینیا کی حکومت کی جانب سے رپورٹ آنے تک انتظار کیا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ درخواست گزار کو اس پر کوئی اعتراض ہوا تو اس کیس کو مزید سن لیا جائے۔اس پر عدالت نے کہا کہ اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا تاہم تحقیقات کے معاملے پر صحافتی تنظیموں کو باخبر رکھا جائے۔
