نئی دہلی: دارلخلافہ دہلی کے علاقے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون اور این آرسی و این پی آر اور سی اے اے کے خلاف جاری خواتین کے عظیم الشان احتجاجی مظاہرے میں روزانہ کچھ نہ کچھ نیا دیکھنے کو مل رہا ہے۔
14 جنوری کو اس مظاہرے میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا نے شاہ رخ خان کی مشہور زمانہ فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کے مقبول نغمہ ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم‘ گیا، لیکن اس میں کچھ تبدیلی کر دی گئی جو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہا ہے اور لوگ اس پر لگاتار اپنا رد عمل بھی ظاہر کر رہے ہیں۔
اس ویڈیو میں طلبا ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم، شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘ گا رہے ہیں۔ ’پیار ہوتا ہے دیوانہ صنم‘ لائن کی جگہ ’شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘ گائے جانے کی وجہ سے یہ لوگ اس ویڈیو میں کافی دلچسپی لے رہے ہیں۔
طلبا کا کہنا ہے شاہ رخ خان کو اس لیے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کہ جامعہ کے سابق طالبعلم ہوتے ہوئے بھی انہوں نے جامعہ کے طلبا پر پولس کارروائی پر کوئی بیان نہیں دیا ۔
ایک ٹوئٹر ہینڈل سے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے یہ لکھا گیا ہے کہ ”شاہین باغ نے شاہ رخ خان کو اپنا پیار بھیجا ہے۔ ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم، شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘۔ کوئی اسے شاہ رخ کو دکھاؤ۔“ ۔
’تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم‘
’ شاہ رخ ہو گیا بیگانہ صنم‘
’اب یہا ںسے کہاں جائیں ہم‘
’اکیلے کاغذ کیسے دیکھیں گے ہم‘