کابل (ایجنسیاں): امارت اسلامیہ افغانستان (آئی ای اے) کے اقوام متحدہ میں نامزد ایلچی سہیل شاہین نے آریانا نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نئی کابینہ میں خواتین کو شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہ آئی ای اے کے موجودہ نگراں حکومت شامل ہے.تاہم انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
شاہین نے زور دے کر یہ بات کہی کہ نگران حکومت کی کابینہ میں کسی بھی خواتین کا ہونا ضروری نہیں ہے اور یہ کہ امارت اسلامیہ کی موجودہ نگراں حکومت میں سب کی نمائندگی ہے ۔تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کے حقوق کو یقینی بنانا اہم ہے۔”نیز یہ خواتین کے لیے لازمی نہیں ہے کہ انہیں نگراں حومت میں شامل کیا جائے اور کابینہ میں خواتین کی شمولیت خواتین کے تمام حقوق کو یقینی نہیںبنائے گی۔یہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے امارت اسلامیہ سے ایک جامع حکومت کے قیام اور خواتین اور لڑکیوں کو بین الاقوامی شناخت دلانے کے لیے ان کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے بڑھتے مطالبات کے درمیان سامنے آیا ہے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ باوجود اس کے کہ موجودہ حکومت جامع ہے عالمی برادری افغانستان پر اپنا سیاسی نظام مسلط کرنا چاہتی ہے۔پہلے وہ سیاسی تحفظات رکھتے ہیں اور افغانستان پر اپنا سیاسی نظام مسلط کرنا چاہتے ہیں اور افغان یہ نہیں چاہتے۔ دوئم یہ کہ وہ ایسے لوگوں کو حکومت میں شامل کرنا چاہتے ہیں جو ان کے وفادار ہوں، اور ان کے مفادات کے لیے کام کریں۔ مغرب کے نزدیک اس کے بعد ہی یہ ایک جامع حکومت ہو گی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے افغانوں کی مدد کے لیے افغانستان میں کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
