لندن: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر و میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ چونکہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی بیٹی اور پی ایم ایل این کی نائب صدرمریم نواز کو اپنے والد کی عیادت کے لیے لندن آنے کی اجازت نہیں ملی اس لیے ماہرین امراض قلب کو ان کے علاج کے لیے پہلے سے طے شدہ تاریخون میں دو بار تبدیلی کرنا پڑی۔
قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے قائد نے مزید کہا کہ یہ نہایت بد قسمتی کی بات ہے کہ مریم کو ان کے والد کی تیمار داری کرنے کی اجازت نہیں ملی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کی بنیادوںپر پی ایم ایل این کی نائب صدر کو اپنے والد کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی جا نی چاہئے تھی۔
پی ایم ایل این رہبر اعلیٰ فی الحال علاج کے لیے لندن میں ہیں۔شہباز نے کہا کہ چونکہ نواز کی حالت تشویشناک ہے اور جوں جوں وقت بیت رہا ہے طبی اقدام کی گنجائش کم ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ مریم نواز شریف کے ساتھ نہیں تھیں اس لیے ماہرین امراض قلب کو نواز کے دل کے کیتھیٹرائزیشن کے لیے دو بار تاریخیں بدلنا پڑیں۔
شہباز نے اپنے بیان کے آغاز میں تحریر کیا کہ نواز کی صحت تشویشناک اور غیر مستحکم ہے۔علاوہ زیں اہلیہ کلثوم نواز کی موت کا بھی ان پر گہرا اثر ہے۔اسی لیے مریم نے اپنے والد کے ہمراہ لندن جانے کی اجازت مانگی تھی ۔
لیکن انہوں نے دسمبر میں اپنے والد کے ساتھ لندن پرواز کرنے کی اجازت مانگی ہی تھی کہ وفاقی کابینہ نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں مجرم قرار دیے جانے کے باعث ان کا نام ایکزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے حذف نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔14جنوری کو وفاقی کابینہ نے چودھری شوگر ملز کیس میں ان کا نام دوبارہ ایکزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا۔