اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی حکومت نے 2019 میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات منقطع کر دیے تھے، لیکن شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت ایک بار پھر سے یہ شروع کرنا چاہتی ہے۔ خیبرپختونخوا کے کرک میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 69 سالہ خان نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نوازسچ بولنے سے قاصر ہیں ۔ خان نے مریم پر اقربا پروری کو قومی مفاد سے بالاتر رکھنے کا الزام لگایا۔
ایک لیک ہونے والی آڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے، سابق وزیراعظم نے کہا کہ مریم اپنے رشتہ دار کے لیے پاور پلانٹ کی مشینری ہندوستان سے درآمد کرنا چاہتی ہیں۔آڈیو میں وزیراعظم نواز شریف کو مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ مریم کے رشتہ دار ہندوستان سے پاور پلانٹس درآمد کرنا چاہتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت نے بھارت کے ساتھ تجارت اس لیے بند کر دی تھی کیونکہ اس نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ امپورٹڈ حکمران پاکستان کی سالمیت اور یکجہتی کی قیمت پر ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔حالیہ ہفتوں میں، متعدد کاروباری انجمنوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ صارفین کی خاطر بھارت سے پیاز اور ٹماٹر جیسی ضروری اشیا درآمد کرے، کیونکہ ملک میں شدید سیلاب کے بعد سبزیوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
