اسلام آباد: پاکستان کی ایک عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف کے چھوٹے صاحبزادے سلیمان شہباز اور ایک اور شخص کو منی لانڈرنگ کیس میں مفرور قرار دے دیا۔ڈان اخبار کی خبر کے مطابق لاہور کی خصوصی عدالت (سنٹرل ون) نے پروڈکشن کے لیے طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر سلیمان اور طاہر نقوی کو مفرور قرار دے دیا۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے نومبر 2020 میں شہباز اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
سلیمان اور نقوی کے خلاف 28 مئی کو گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے تھے۔ اسی سماعت پر عدالت نے ایک اور ملزم ملک مقصود کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جو گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات میں انتقال کر گیا تھا۔ 11 جون کو ایف آئی اے نے سلیمان، نقوی اور مقصود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق رپورٹ پیش کی تھی۔ ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ وارنٹ پر عملدرآمد نہیں ہو سکا کیونکہ سلیمان اپنے پتے پر موجود نہیں تھے اور بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
جمعہ کی سماعت میں، عدالت نے سلیمان اور نقوی کی جائیدادوں کے ساتھ ساتھ مقصود کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے بارے میں معلومات طلب کیں۔عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کرلی تاہم آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی۔جس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کر دی۔دسمبر 2021 میں ایف آئی اے نے چینی اسکینڈل کیس میں 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر شہباز اور حمزہ کے خلاف خصوصی عدالت میں چالان پیش کیے تھے۔عدالت میں جمع کرائی گئی ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق رقم خفیہ کھاتوں میں رکھی گئی۔دعوی کیا گیا ہے کہ اس رقم (16 ارب روپے)کاچینی کاروبار (شہباز خاندان کے کاروبار)سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
![Shehbaz younger son Suleiman Shehbaz declared proclaimed offender](https://urdutahzeeb.com/wp-content/uploads/2022/07/Suleman-Shahbaz-with-his-father.jpg)