تل ابیب(اے یو ایس ) اسرائیل کی جنرل سکیورٹی سروس، شن بیت نے کہا کہ اس نے جمعہ کے روز ایران کی جانب سے جاسوسی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ جب اس نے ایک ایرانی یہودی کو گرفتار کیا جو مبینہ طور پر اسرائیل میں ٹشو پیپر کے ایک ڈبے میں جاسوسی کے آلے کو چھپا کر لایا تھا۔سکیورٹی سروس نے بتایا کہ اس شخص نے بن گوریان ایئرپورٹ پر پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ ایرانی سکیورٹی ایجنٹس کے لیے اسرائیلی اہداف کی جاسوسی کرنے آیا تھا۔
اس کے علاوہ اس شخص کے پاس موبائل فون، موبائل چارجنگ ڈیوائسز (پاور بینک) اور رقم پائی گئی تھی۔مذکورہ شخص کے اسرائیل میں اپنے رشتےداروں سے ملنے پہنچا تھا۔ اسرائیلی حکام نے اسے داخل ہونے روک دیا اور ایران واپس بھیج دیا گیا۔
شن بیت نے ایک بیان میں کہا، “یہ واقعہ اسرائیل میں جاسوسی اور دہشت گرد نیٹ ورکس قائم کرنے کی وسیع تر ایرانی کوششوں کا حصہ ہے۔”مشتبہ شخص پر مقدمہ چلانے کے بجائے اسے ملک بدر کرنے کی وجہ کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں، ایک اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ اسے یقین ہے کہ یہ شخص دباؤ میں کام کر رہا تھا، اور اس رقم نے اسے ایسا کرنے پر اکسایا۔اہلکار نے مزید کہا کہ قانونی راستہ “بہت کم ممکن” تھا کیونکہ مشتبہ شخص اسرائیلی شہری نہیں تھا۔اسرائیل اور ایران کے درمیان کئی عشروں سے جنگ کا منظر طاری ہے اور دونوں فریق تخریب کاری اور قتل کی منصوبہ بندی کے الزامات کا تبادلہ کرتے رہتے ہیں۔