اسلام آباد/کراچی/کوئٹہ:کورونا وائرس کے پھیلاؤکو روکنے اور اس پر قابو پانے کے لیے مسجدوں میںدن کے پانچوں وقت اور جمعہ کی نمازباجماعت ادا کرنے پر عارضی پابندی عائد کرنے کے لیے مصر کے الازہر سے جاری فتوے پر اگرچہ مختلف مسالک کے علماءمیں اتفاق رائے نہیں ہو سکا لیکن سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے مسجدوں میں باجماعت نمازوں کی ادائیگی پر پابندی لگادی۔

جامعہ الازہر کے امام اعظم اور مجلس علما و دارافتاءنکے سربراہ سے موصول فتوے کے حوالے سے صدر مملکت عارف علوی نے مختلف مکاتب فکر کے علماءکے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کی لیکن حنفی مکتب فکر کے سرکردہ علماءنے الازہر کے فتوے کوتسلیم کرنے سے انکار کر دیا جبکہ شیعہ اور اہل حدیث مسلک کے نمائندوں نے باجماعت نمازوں کی ادائیگی پر عارضی پابندی لگانے کی حمایت کی۔

دریں اثنا حکومت سندھ نے کورونا وائرس کا پھیلاو¿ کو روکنے کے لیے جمعہ کی نماز سمیت تمام نمازوں کی با جماعت ادائیگی تا ہدایت ثانی معطل کر دی تاکہ لوگ کندھے سے کندھا ملا کر نہ کھڑے ہوں اور ایک دوسرے سے دوری برقرار رکھیں۔وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ تمام مکاتب فکر کے علما سئے تبادلہ خٰال کرنے کے بعد کیا ہے۔

انہوں نے ٹوئیٹر کے توسط سے کہا کہ ”حکومت سندھ کا اہم فیصلہ۔ کورونا وائرس کا پھیلاو¿ روکنے اور اس کی روک تھام کے لیے عوام مسجدوں میں فی الحال باجماعت نماز ادا نہیں کر سکتے اور مسجد وں میں امام ،موذن اور عملہ کے دیگر اراکین ہی جماعت کر سکیں گے لیکن اس میں بھی امام و موذن اور تین مقتدی یعنی مجموعی طور پر صرف5افراد کی جماعت کی اجازت ہو گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *