واشنگٹن: سندھی فاؤنڈیشن کے ایکزیکٹیو ڈائریکٹر اور پاکستان کے معروف سیاسی کارکن منور صوفی لغاری نے سندھ ، بلوچستان اور پختونستان کے لوگوں سے پر زور اپیل کی ہے کہ پاکستان میں حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی بدترین شکل اور ظلم و زیادتیوں کے خلاف9جنوری بروز ہفتہ امریکہ کے دارالخلافہ واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کی رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرے میں کثیر تعداد میں شرکت کریں۔
انہوں نے حکومت پاکستان کی انسانی حقوق کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں اور زیادتیوں پر تنقید کرتے ہوئے اپنے فیس بک پیج پر کہا کہ سندھ ، بلوچستان پختون خوا اور دیگر علاقوں کے عوام انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بدترین شکل کا سامنا کر رہے ہیں اور ان پر بے پناہ مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ناانصافیوں کے خلاف ہم آہنگ ہوجا نا چاہئے ۔اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ 9جنوری کو پاکستانی سفیر متعین امریکہ کی واشنگٹن میں واقع رہائش گاہ کے باہر سہ پہر تین تا چار بجے احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے تمام ہم وطنوں سے اس احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اپیل کی ۔سندھی لڑکیوں کی جبری تبدیلی مذہب اور پھر مسلمانوں سے ان کی جبراً شادی نیز ان کے مندروں کو ڈھانے کے حوالے سے لکھتے ہوئے منور لغاری نے کہا کہ ہم نئے سال کا آغاز احتجاج سے کر رہے ہیں ۔ سندھی لوگ اور دیگر مظلوم و ستم رسیدہ قوموں کے لوگ سندھی انعان کے ساتھ پر امن احتجاج کرنے والی سندھی لڑکیوں کے ساتھ پولس کی بدسلوکی کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں ۔
ہم سندھی انعام اور ان کے دوستوں کی فوری رہائی کامطالبہ کرتے ہیں۔ ہم جبری طور پر لاپتہ کیے گئے تمام لوگوںکی بازیابی کا اور کریمہ بلوچ کو انصاف دینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ہم نوٹل لال کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم ڈینیل پرل ، بشمول اقلیتوں سے بدسلوکی ، سندھی ہندو لڑکیوں کی جبری تبدیلی مذہب اور مسلمانوں کے ساتھ جبراً شادی اور ہندو مندروں کو گرائے جانے کے معاملات میں انصاف دیے جانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔