نئی دہلی: سپریم کورٹ کے 6ججوں کو انفلونزا وائرس(H1N1) سے سوائن فلو ہو گیا ہے۔اس کا انکشاف منگل کے روز عدالت عظمیٰ میں جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ سے کیا۔ انہوںنے مزید کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا سے ملاقات کر کے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر بات کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ انہوںنے (چیف جسٹس) اس مرض سے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ میں کام کرنے والے تمام لوگوں کو ٹیکہ لگانے کی تجویز پیش کی۔جسٹس ارون مشرا نے ایک کیس کی سماعت کے دوران سینیر ایڈوکیٹ اریاما سندرم سے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایچ ون این ون وائرس پھوٹ پڑا ہے۔ جس سے لوگ سوائن فلو میں مبتلا ہو رہے ہیں۔
لہٰذا اس روشنی میں سبھی سے درخواست کی جاتی ہے کہ اگر وہ طبعیت میں گرانی محسوس کر رہے ہوں تو سپریم کورٹ نہ آئیں۔جو جج سوائن فلو میں مبتلا ہیں وہ جسٹس اندرا بنرجی،جسٹس ہیمنت گپتا، جسٹس اے ایس بوپنا، جسٹص عبد النذیر اورجسٹس آر بھانو متی ہیں۔
سینیر ایڈوکیٹ و سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر دشیانت دوے نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبدے اس صور ت حال سے کافی فکر مند ہیں اور انہوں نے ٹیکے لگانے کے لیے فوری طور پر سپریم کورٹ میں ایک ڈسپنسری قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔
توقع ہے کہ سپریم کورٹ میں آج ہی یا زیادہ سے زیادہ کل تک ایک ڈسپنسری کھل جائے گی۔ چونکہ اس ٹیکے کی قیمت 1200روپے ہے اس لیے جسٹس دوے نے بطور امداد دس لاکھ روپے کی امداد پیش کی کیونکہ سپریم کورٹ آنے والے وکیلوں،جونیر وکیلوں، صحافیوں اورمقدمہ لڑنے والوں میں ضروری نہیں کہ ہرشخص ٹیکہ لگوانے کا خرچ برداشت کر سکتا ہو۔جسٹس سنجیو کھنہ کو بھی آج کورٹ نمبر 2میں ماسک لگائے مقدمات کی سماعت کرتے دیکھا گیا۔