موغادیشو(صومالیہ):صومالیہ کے دارالخلافہ موغا دیشو میں ایک ہولناک خود کش کاربم دھماکہ میں کم از کم78افراد ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہو گئے۔
ایک مقامی فری ایمبولنس سروس کے بانی عبد القادر عبد الرحمٰن عدن کے مطابق یہ دھماکہ موغادیشو کے مضافات میں واقع نہایت بھیڑ بھاڑ والے چوراہے پر ہوا۔ہلاک شدگان میں اکثریت یونیورسٹی طلبا کی بتائی جا رہی ہے۔
اس سے قبل ایک سرکاری ترجمان اسماعیل مختار نے کہا کہ حملہ آور دھماکہ خیز مواد سے بھری اپنی گاڑی صومالیہ کے جنوبی خطہ کو دارالخلافہ سے جوڑنے والے معروف چوراہے ”ایکس کنٹرول افگوئے“ چیک پوائنٹ میں لے کر گھس گیا۔
اس خود کش دھماکہ میں انتہاپسند تنظیم الشباب کو ملوث بتایا جارہا ہے۔ الشباب اس سے پہلے بھی اس قسم کے دہشت گردانہ حملہ کر چکی ہے۔الشباب صومالیہ کو ایک کٹر اسلامی ملک بنانا چاہتا ہے۔
اس دھماکہ کو گذشتہ دو سال کے دوران ہونے والا اب تک کا سب سے زیادہ ہلاکت خیز دھماکہ بتایا جا رہا ہے۔زخمیوں کو موغا دیشو کے مدینہ اسپتال میں داخل کر دیا گیا۔بیشتر زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔
پولس کو خدشہ ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔جائے واردات کا منظر بڑا دلخراش اور روح فرسا تھا۔پورا علاقہ خون آلودجسمانی اعضاءسے پٹ گیا تھا۔ہر طرف لاشیں اور زخمی حالت میں لوگ پڑے تھے۔انن کے جسموں سے بے تحاشہ خون بہہ رہا تھا۔
کچھ لاشیں تو اس بری طرح مسخ ہو گئی ہیں کہ شناخت بھی نہیں کی جاسکتی۔ ہلاک شدگان میں دو ترک باشندے بھی شامل ہیں۔ الشباب نے اس دھماکہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔