سیول – جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے بدھ کے روزکہا کہ اگر شمالی کوریا نے فضائی حدود کی خلاف ورزی دوبارہ کی تو وہ 2018 کے بین کوریائی فوجی معاہدے کو معطل کرنے پر غور کریں گے۔یونہاپ نیوز ایجنسی نے یون سک یول کے پریس سیکرٹری کے حوالے سے اس کی اطلاع دیتے ہوئے مزید کہا مسٹر یون سک نے یہ تبصرہ گذشتہ ہفتے شمالی کوریا کے ڈرونز کے جنوبی کوریا کے جنوب میں گھسنے کی جوابی کارروئی و اقدامات کے حوالے سے استفسا رکیے جانے پر کیا۔
انہوں نے ایک زبردست ردعمل کی صلاحیت کا، جو منھ توڑ جواب سے بھی بڑھ کر ہو ، مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ یوں تو دسیوں سال سے دونوں کوریاؤں کے درمیان تعلقات تلخ اور کشیدہ ہیں لیکن مسٹر یون نے گزشتہ مئی میں پیانگ یانگ کے خلاف سخت لائحہ عمل اختیار کرنے کا عہد کرتے ہوئے جب سے عہدہ صدارت سنبھالا کشیدگی مزید بڑھ گئی ۔ مسٹر یون نے ڈرون واقعے سے نمٹنے میں فوج کے طریقہ کار پر تنقید کی اور سرحدی علاقوں میں مخاصمانہ اور اشتعال انگیز سرگرمیوں پر پابندی کے حوالے سے 2018 کے معاہدے پر سابقہ انتظامیہ کے انحصار کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انھوں نے فوج پر زور دیا ہے کہ جوابی کارروائی کے لیے تیار رہے۔