کابل: افغانستان کے تین صوبوں میں وقفہ وقفہ سے ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں کم از کم5افراد ہلاک اور دو دیگر زخمی ہو گئے۔ ہلاک شدگان میں پولس اور فوج کے اہلکار بھی شامل ہیں۔بلخ صوبہ میں سلامتی دستوں کے عہدیداروں نے بتایا کہ چہار بولاک ڈسٹرکٹ میں طالبان انتہاپسندوں کے ایک ہلاکت خیز حملہ میں ایک شہری اور ایک فوجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔دریں اثنا ہلمند پولس ہیڈ کوراٹر نے کہا کہ نامعلوم بندوق برداروں نے ایک پولس اہلکار کو ہلاک اور ایک دوسرے کو زخمی کر دیا۔ یہ واردات لشکر گڑھ شہر کے بولان علاقہ میں انجام دی گئی۔کپیسا پولس ہیڈ کوارٹر کے ایک ترجمان شقائق شوریش نے کہا کہ سڑک کنارے نصب ایک بم پھٹنے سے دو پولس اہلکار ہلاک اور ایک پولس جوان زخمی ہو گیا۔یہ تازہ ترین حملے افغانستان میں جاری تشدد کے خاتمہ کے لیے جاری مساعی کے درمیان کیے گئے ہیں۔ واضح ہو کہ افغانستان میں جنگ کے خاتمہ اور مسئلہ کاسیاسی حل کی تلاش کرنے کے مقصد سے قطر کے دارالخلافہ دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان تقریبا 18ماہ کے صبر آزما مذاکرات کے بعد آخر کار گذشتہ ماہ کے اواخر میںایک امن معاہدے پر دستخط ہوگئے ۔دوسری جانب اس بات کی تشویش ہے کہ افغانستان کے دور افتادہ علاقوں میں طالبان انتہاپسندوں کے وقتاً فوقتاً حملوں سے امن معاہدہ ٹائیں ٹائیں فش ہو سکتا ہے۔