Sri Lanka president and the former finance minister hit airport standoff in escape attemptتصویر سوشل میڈیا

کولمبو: پیر اور منگل سری لنکا کے حکمراں راجا پاکسے فیملی کے لیے نہایت ذلت آمیز اور پریشان کن رہا ۔پیر کو اگر معزول وزیر اعظم مہندر راج پاکسے کے سب سے چھوٹے بھائی اور سابق وزیر خزانہ بیسل راجا پاکسے کو کولمبو کے بین الاقوامی ہائی اڈے پر دوبئی رخی پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تو منگل کے روز استعفے کا وعدہ کرنے کے بعد ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے صدر اور پاکسے برادران میں سب سے بڑے بھائی گوتابیا راج پاکسے کو اس وقت ذلت آمیز برتاو¿ کا سامنا کرنا پڑا جب کولمبو ہوائی اڈے پر تعینات امیگریشن عملہ نے بحفاظت بیرون ملک فرار ہونے کی ان کی کوششوں پر پانی پھیرتے ہوئے ان کی راہ مسدود کر دی۔

صدر پاکسے نے ملک کے بدترین اقتصادی بحران پر اپنے خلاف وسیع پیمانے پر ہونے والے احتجاج کے بعد پر امن طریقہ سے منتقلی اقتدار کی راہ ہموار کرنے کے لیے بدھ کے روز مستعفی ہونے کا وعدہ کر لیا تھا۔ اور ہفتہ کے روز ہزاروں لوگوں کی ان کی رہائش گاہ پر یلغار سے پہلے ہی سرکاری رہائش گاہ سے فرار ہو گئے تھے۔ صدر کے طور پر راج پاکسے کو گرفتاری سے استثنیٰ حاصل تھا لیکن عام شخصیت بن جانے کے بعد گرفتار کے جانے کے ڈر سے وہ مستعفی ہونے سے پہلے ہی بیرون ملک منتقل ہوجانا چاہتے تھے۔واضح ہو کہ سری لنکا کے تجارتی مرکز اور دارالحکومت کولمبو میں ہزاروں مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر صدر کی سرکاری رہائش گاہ پر دھاوا بول دیا تھا۔ اس ضمن میں جو ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے گئے ان میں مظاہرین کو سری لنکا کے جھنڈے اور ہیلمٹ تھامے صدر کی رہائش گاہ میں گھستے ہوئے دیکھا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *