کولمبو:جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی)کے مارچ سیشن سے پہلے سری لنکا نے ہندوستان کی حمایت طلب کی ہے جس کے دوران کولمبو کے انسانی حقوق اور اس سے متعلق احتساب کے ریکارڈ کی تحقیقات کی جائیں گی۔ڈیلی مرر کی ایک رپورٹ کے مطابق ، سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے ، جس میں یو این ایچ آر سی کے آئندہ اجلاس کے دوران حمایت طلب کی گئی ہے۔
سکریٹری خارجہ جیاناتھ کولمبیج نے ڈیلی مرر کو بتایا کہ یہ رکن ممالک کی حمایت حاصل کرنے کے لئے صدر کی کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر دیگر ریاستوں کے سربراہوں سے بھی تحریری طور پر ایسی درخواستیں کرتے رہے ہیں۔سکریٹری خارجہ نے بتایا کہ ہم نے ہندوستان سے پہلے درخواست کی۔ جب وہ (راجپاکسا) متعلقہ ممالک کے سفیروں سے ملاقات کریں گے تو وہ ان خطوط کو ان کے رہنماو¿ں کے حوالے کردیں گے۔ایک اعلیٰ ذرائع نے بتایا کہ یو این ایچ آر سی میں سری لنکا کے معاملے پر کام کرنے والے ممالک کے بنیادی گروپ نے اشارہ دیا ہے کہ وہ اس بار ایک قرارداد پیش کرے گا ، لیکن ابھی تک سری لنکا کے فریقین نے اس مسودے پر غور نہیںکیا ہے۔بنیادی گروپ میں 5 ممالک شامل ہیںجن میں برطانیہ ، کینیڈا ، جرمنی ، میکڈونیا اور مونٹی نیگرو۔
حکومتی رہنماؤں نے فی الحال ہم خیال ممالک کی حمایت حاصل کرنے کے لئے مہم چلائی ہے تاکہ ملک کو ناقابل قبول مواد کے ساتھ کسی قرارداد کو منظور کرنے کی کوشش کو ناکام بنایا جاسکے۔گذشتہ سال فروری میں سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسا نے، جنھوں نے تمل علیحدگی پسندوں کے ساتھ کئی دہائیوں تک جاری رہنے والے تنازعہ کو انجام تک پہنچایا تھا ، کہا کہ یہ ملک اقوام متحدہ کی مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات سے متعلق قرارداد سے دستبردار ہو رہا ہے۔ یاد رہے کہ 2009 میں سری لنکا کے فوجیوں نے تامل ٹائیگر باغیوں کو جب شکست دی تو اس وقت مہیندا راجاپکسا صدر تھیں بعد میں انسانی حقوق گروپوں نے فوج کے ساتھ لڑائی کے آخری ماہ میں کم از کم 40000 شہریوں کے قتل کا الزام عائد کیا تھا۔
الجزیرہ کے مطابق سری لنکا نے 11 دیگر ممالک کے ساتھ، یو این ایچ آر سی میں اس قرارداد کی مشترکہ طور پر قیادت کی تھی جس میں سری لنکا کے نسلی تمل اقلیت کے لئے علیحدہ وطن کی جنگ لڑنے والے سرکاری افواج اور تامل ٹائیگر باغی دونوں کی طرف سے جنگی وقت کے مظالم کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔گذشتہ ماہ اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں خبردار کیا تھا کہ ماضی کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینے میں سری لنکا کی ناکامی نے انسانی حقوق کی پامالیوں میں خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔