کولمبو: سری لنکا کی پارلیمنٹ نے ہفتے کے روز پاکستان میں ایک سری لنکن شہری کے قتل کی مذمت کی اور وہاں کے حکام پر زور دیا کہ وہ ملک میں باقی سری لنکن تارکین وطن کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ جمعہ کے روز ایک وحشیانہ واقعے میں پریانتاکمارا دیاوادانا کو ماردیا گیا تھاجس میں ایک سخت گیر اسلام پسند پارٹی کے ناراض حامیوں نے اسے زندہ جلا دیا تھا ۔ کینڈی، سری لنکا کا دیاودانا لاہور سے تقریبا 100 کلومیٹر دور سیالکوٹ ضلع میں ایک ٹیکسٹائل فیکٹری میں بطور جنرل منیجر کام کر رہا تھا۔
پارلیمنٹ میں سری لنکا کی حکومت اور اپوزیشن نے متحد ہو کر سری لنکن حکام پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں موجود سری لنکن کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے حکومت پاکستان سے بات کریں۔ وزیر تعلیم دنیش گنا وردنے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اس ظالمانہ فعل کی شدید مذمت کی ہے۔
ایک ٹویٹ میں خان نے کہا کہ سیالکوٹ میں ایک فیکٹری پر ہولناک حملہ اور سری لنکن مینیجر کو زندہ جلانا پاکستان کے لیے شرم کا دن ہے۔میں تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہوں اور کوئی غلطی نہیں ہوگی، تمام ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔ گرفتاریاں جاری ہیں۔صدر عارف علوی نے ٹویٹ کیا: سیالکوٹ واقعہ یقینا انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے، اور کسی بھی طرح سے مذہبی نہیں۔ اسلام ایک ایسا مذہب ہے جس نے ہجومی تشدد کے بجائے انصاف کی نظیریں قائم کی ہیں۔
