واشنگٹن: ووٹنگ کے پانچویں مرحلے میں ریپبلکن کیون میکارتھی کے ایک بار پھر ہار جانے کے باعث امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کے انتخاب پر تعطل کا سلسلہ بدھ کے روز بھی جاری رہا ۔ ووٹنگ کے چوتھے مرحلہ میں مسٹر میکارتھی کو 201 ووٹ ملے، جو منگل کو پہلے ووٹ میں حاصل کیے گئے 203 ووٹوں سے دو کم تھے۔ امریکی کانگریس کے 435 رکنی ایوان زیریں میں جیتنے کے لیے ایک امیدوار کو 218 ووٹ درکار ہیں۔ میک کارتھی مخالفین20اراکین نے ، جن میں سے سبھی نے منگل کے روز اوہائیو کے ریپبلکن جم جارڈن کو ووٹ دیاتھا، اس بار اپنے ووٹ فلوریڈا کے نئے قدامت پسند امیدوار بائرن ڈونلڈز کے حق میں دیے۔
نیویارک کے ڈیموکریٹ حکیم جیفریز کو ایک بار پھر تمام 212 ڈیموکریٹک ووٹ ملے۔امریکہ کی د سالہ تاریخ میں یہ پہلا واقعہ ہے کہ ایوان نمائندگان میں پہلے روز ہی اسپیکر کا انتخاب نہ ہو سکا۔ بدھ کے روز بھی جاری اس تعطل نے ری پبلکن پارٹی میں اختلافات کے خدشات پیدا ر دیے ہیں جس کے 2024 کے صدارتی انتخابات میں منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔کیون مک کارتھی کے، جو سے ایوان میں ری پبلکن کے رہنما ہیں اور جنہیں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت بھی حاصل ہے، حامیوں کا کہنا ہے کہ متعدد سخت گیر اراکین کیون مخالف مہم چلا رہے ہیں تاکہ ان کو اسپیکر بننے سے روکا جاسکے۔