پرتھ: فاسٹ و اسپن کے ملے جلے اٹیک سے نیوزی لینڈ کی ٹیم کو محض چار روز کے اندر 296رنز سے شکست دے کرجہاں ایک جانب آسٹریلیا نے تین ٹسٹ میچوں کی سریز میں 1-0کی سبقت حاصل کر لی وہیں دوسری طرف عالمی ٹسٹ چمپین شپ میں بھی اپنی پوزیشن کچھ اور مضبوط کر لی۔

اگرچہ میچ میں صرف8گیندیں کرنے کے بعد ہی ہیزل ووڈ کی خدمات سے محروم ہوجانے کے باوجود آسٹریلیا کو سینیئرفاسٹ بولر مچل اسٹارک اور تجربہ کار آف اسپنر ناتھن لیون نے بولنگ اٹیک میں ذرہ برابر کمی کا احساس نہیں ہونے دیا اور نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم کو منزل سے میلوں دور ڈھیر کر دیا۔ 468رنز ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو محض171پر آو¿ٹ کردینے کے کارنامے میں ساتھی فاسٹ بولر پیٹ کمنز نے بھی ساتھ دیتے ہوئے دو وکٹ لیے اور یہ دونوں ہی وکٹ کسی بھی وقت کسی بھی میچ کا رخ پلٹنے میں زبردست مہارت رکھنے والے آل راو¿نڈروں ڈی گرینڈ ہوم اور مائیکل سینٹنر کے تھے۔

انگلینڈ کے خلاف گذشتہ سریز کے دوران پہلے ہی ٹسٹ میچ میں، جو نیوزی لینڈ نے ایک اننگز اور 65رنز سے جیتا تھا،گرینڈ ہوم کی 65رنز کی شاندار اننگز اور سینٹنر کی عمدہ سنچری ہی ہار جیت کا فرق ثابت ہوئی تھی۔دوسری اننگز میں والٹنگ 106گیندوں پر چار چوکوں کی مدد سے40رنز بنا کر نمایاں رہے۔ گینڈ ہوم 65بالوں پر 33رنز ہیبنا سکے ۔انہوں نے دو چوکے اور ایک چھکا لگایا۔جبکہ سینٹنر کھاتہ تک نہیں کھول سکے۔

سینیئر بلے بز روز ٹیلر نے 42گیندوں کا سامنا کیا اور تین چوکوں کے ساتھ22 اور لیتھم نے 68گیندوںپر ایک چوکے کے ساتھ18رنز بنائے۔اسٹارک اور لیون نے چار چار وکٹ لیے۔ اسٹارک کو میچ میں9وکٹ لینے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔اس سے قبل آسٹریلیا نے پہلی اننگز میں250رنز کے فائدے کے ساتھ دوسری اننگز کھیلتے ہوئے 9وکٹ پر217رنز بنا کر اننگز ڈکلیر کر دی۔

پہلی اننگز میں سنچری بنانے والے لابو ساگنے نے دوسری اننگز میں بھی عمدہ بلے بازی کی اور81گیندوں پر تین چوکوں کے ساتھ 50رن بنائے جبکہ افتتاحی بلے باز برنز نے 123گیندیں کھیلیں اور 6چوکوں کی مدد سے 53رنز بنائے۔ساو¿دی 5وکٹ لے کر نیوزی لینڈ کے کامیاب بولر رہے ۔ ویگنر کو تیناور گرینڈ ہوم کو ایک وکٹ ملی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *