Strikes cripple London transport as UK slips into recessionتصویر سوشل میڈیا

لندن: لندن میں سرکاری ٹرانسپورٹ کے ملازمین نے تنخواہوں اورملازمتی قواعد و ضوابط میں بہتری کے مطالبہ پر ور ڈالنے کے لیے جمعہ کے روز پھر ہڑتال کر دی جس کے باعث تمام ریل لائنوں سے ٹرینیں غائب ہو گئیں اور یو کے کے دارالخلافہ کا زمین دوز اور بر زمیں ریل رابطہ منقطع ہو گیا۔برطانیہ میں ریل ٹرانسپورٹ کے ملازمین کا یہ احتجاج ایسے وقت کیا گیا جب برطانیہ کے مختلف شعبہ حیات میں ملازمین ریکارڈ توڑ مہنگائی کے خلاف اور مہنگائی کے پیش نظر اپنی تنخواہوں میں اضافہ کا مطالبہ منوانے کے لیے جگہ جگہ مظاہرے کر رہے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آر ایم ٹی ٹرانسپورٹ ورکرز یونین (جو کہ ریل، سمندری اور خشکی کے نقل و حمل ملازمین کی نمائندگی کرتی ہے) کے اراکین نے ملازمتوں میں چھٹنی ، پنشن ، تنخواہ اور ملازمتی شرائط میں تبدیلیوں پر گزشتہ روز ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔اس سے قبل جمعرات کو ملک گیر ریل ہڑتالوں کے بعد یونین کے اراکین نے تنخواہ میں 8 فیصد اضافے کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا جو کہ افراط زر سے نیچے ہی ہے۔دنیا کی پانچویں سب سے بڑی معیشت کی بگڑتی تصویر اس وقت سامنے آئی جب بینک آف انگلینڈ نے رواں سال کے اواخر سے 15 ماہ کی معاشی تنگی سے متنبہ کیا تھا جو کہ دیگر بڑی یورپی معیشتوں اور امریکا کی صورتحال سے بھی بدتر ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *