ISIS claims responsibility for Peshawar bomb blastتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد: صوبہ خیبر پختون خوا کے دارالخلافہ پشاور کی ایک مسجد میں نماز جمعہ کے دوران کیے گئے خود کش بم دھماکہ میں کم ا زکم 30فراد ہلاک اور 50سے زائد زخمی ہو گئے۔زخمیوں میں سے بھی کئیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے جس سے ہلاک شدگان کی تعداد میں اضافہ کا خدشہ ہے۔علاوہ ازیں جس علاقہ میں یہ مسجد ہے وہاں کئی بازار بھی ہیں جس کی وجہ سے جمعہ کی نماز کے لیے وہاں کثیر تعداد میں نمازی جمع رہتے ہیں۔اور پورا علاقہ نمازیوں سے کھچا کھچ بھرا ہوتا ہے ۔اس لیے خدشہ ہے کہ ہلاک شدگان کی تعداد شاید بتائی گئی تعداد سے بھی کہیںزیادہ ہوسکتی ہے۔ دھماکے کے بعد مسجد کے ہال کا منظر نہایت دلخراش تھا وہاں جا بجا انسانی اعضاءاور خون آلود گوشت کے لوتھڑے پڑے تھے۔

صوبے کے سب سے بڑے شہر کے کوچہ رسالدار میں قصہ خوانی بازار میں واقع مسجد میں جس وقت یہ دھماکہ ہوا تو مسجد میں خطبہ ختم ہونے کے بعد لوگ نماز ادا کر رہے تھے۔چشم دید گواہوں کا کہنا ہے کہ اس دھماکے سے قبل گولیاں چلنے کی بھی آوازیں سنائی دیں ۔دراصل دھماکے سے پہلے کچھ بندوق برداروں نے مسجد میں گھسنے کی کوشش کی اور وہاں تعینات دو پولس جوانوں سے تصادم ہو گیا ۔جس میں ایک پولس جوان ہلاک ہو گیا۔اس کے بعد کالے لباس میں ملبوس نقاب پوشوں میں سے ایک نے فائرنگ کرنے کے ساتھ ساتھ مسجد کے اندر داخل ہونا جاری رکھا اور پھر عین وسط میں پہنچ کر خود کو دھما کہ سے اڑا دیا۔ کیپٹل سٹی پولس افسر (سی سی پی او) پشاور اعجاز احسان نے ایک پولس اہلکار کے جاں بحق اور ایک کے زخمی ہوجانے کی تصدیق کی جبکہ لیڈی ریڈنگ اسپتال کے میڈیا منیجر عاصم خان نے بتایا کہ 30لاشیں اب تک اسپتال لائی جا چکی ہیں۔اسپتال مٰں زخمیوں کی بھی ایک بڑی تعداد لائی گئی ہے۔ جس کے بعد اسپتال میں ریڈ الرٹ کر دیا گیا اور مزید طبی عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *