Supreme Court calls for committee including PM, Chief Justice of India, Leader of Opposition to appoint Election Commissionersتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی(اے یو ایس )ایک تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن کی تقرری اپوزیشن رہنما کے علاوہ چیف جسٹس آف انڈیا کے مشورے کے ساتھ کی جانی چاہئے۔سپریم کورٹ کے پانچ رکنی دستوری بینچ جس کی قیادت کے ایم جوزف کررہے تھے۔ انہیں کے مشورے سے چیف الیکشن کمیشن اور دوسرے ممبران کی تقرری ہونی چاہئے۔ یہ بینچ کئی عرضداشت کی سنوائی کررہاتھا جس میں مطالبہ کیاگیاتھا کہ الیکشن کمیشن کے عہدیداروں کے لئے ایک آزادانہ طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔عدالت نے کہا کہ اگر اپوزیشن لیڈر موجود نہیں ہے توسب سے بڑی اپوزیشن رہنماءکو اس میں شامل کیا جائے۔

موجودہ نظام کے حساب سے صدر جمہوریہ کابینہ کی سفارش پر چیف الیکشن کمیشن اور اس کے دوسرے ممبروں کو نامزد کررہے ہیں اس سلسلے میں عدالت نے یہ بھی کہا کہ حکومت کوایک قانون لانے کی ضرورت ہے جس سے یہ طریقہ¿ کار اختیار کیاجائے کہ اس بینچ نے جسٹس اجیت رستوگی،جسٹس انیرودا گھوس،جسٹس ہری کیش رائے اور جسٹس روی کمار شامل تھے۔جسٹس رستوگی نے یہ کہا کہ الیکشن کمیشن کو ہٹانے کے لئے جو طریقہ کار اختیار کیاجائے وہ اس کے ممبروں پر ہی لاگو ہونا چاہئے۔

الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہونا چاہئے کیونکہ وہ ملک میں شفاف الیکشن کے لئے ذمہ دار ہے۔ اس لئے الیکشن کمیشن کوکسی قسم کا دباﺅ نہیں ہونا چاہئے۔عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی کارکردگی میں بہتری لانے کے لئے جو بھی اقدامات ضروری ہیں اسکو لینے کی ضرورت ہے۔ ابھی تک جو بھی سیاسی پارٹی اقتدار میں آئی انہوںنے کبھی بھی الیکشن کے قانون کوقوانین میں بہتری لانے کےلئےکوشش نہیں کی۔ ملک کی جمہوریت تبھی مضبوط ہوگی جب الیکشن کی شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *