Swedish committee for Afghanistan suspends some activities after Taliban orderتصویر سوشل میڈیا

اسٹاک ہوم:ملک میں سویڈش سرگرمیوں کو روکنے کے لیے طالبان کے حکم کے بعد سویڈش کمیٹی برائے افغانستان نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس کی کارروائیوں کا کچھ حصہ معطل کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ اسٹاک ہوم میں قرآن پاک کو نذر آتش کیے جانے کے ردعمل میں طالبان حکومت نے گزشتہ ہفتے فرمان جاری کیا تھا کہ افغانستان میں تمام سویڈش سرگرمیاں بند کر دی جائیں۔ تاہم یہ واضح نہیں تھا کہ یہ حکم کن اداروں پر لاگو ہوگا۔ طالبان انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کے بعد امدادی گروپ کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق سویڈش کمیٹی برائے افغانستان (ایس سی اے) کی کچھ سرگرمیاں روک دی گئی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 2.5 ملین مریضوں نے ایس سی اے نے وردک اور نورستان میں ہمارے کلینکس سے استفادہ کیا۔ہمارے اسکولوں میں 133,000 بچوں نے تعلیم حاصل کی اور 20,000 سے زیادہ معذور افراد کی مدد کی گئی۔ 18 صوبوں میں 8,000 سے زیادہ افغان ایس سی اے کے ملازم ہیں۔سویڈش کمیٹی برائے افغانستان کے مطابق قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والی تمام حرکتیں قابل مذمت ہیں۔طالبان کے سینئر ذبیح اللہ مجاہد نے کہاکہ طالبان کی جانب سے ملک میں سویڈش کمیٹی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ ا سٹاک ہوم کی مسجد کے باہر ایک سویڈش شہری کے قرآن کے ایک نسخے کو پھاڑنے اور اسے نذر آتش کرنے کے بعد کیا گیا۔ ہم نے سویڈن کی تمام سرگرمیاں اس وقت تک روک دیں جب تک کہ سویڈن معافی نہیں مانگتا اور وعدہ نہیں کرتا کہ ایسی حرکتیں دوبارہ نہیں ہوں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *