واشنگٹن: امریکی ریاست ٹیکساس کی ایک عبادت گاہ میں یرغمال بنائے گئے تمام لوگوں کو 12گھنٹے کے تعطل کے بعد بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا۔ٹیکساس کے علاقے کولی وول میں واقع کانگریشن بیت اسرائیل کے نام سے معروف اس یہودی عبادت گاہ میں جن چار عبادت گذاروں کو یرغمال بنایا گیا تھا ان میں ایک ربی بھی شامل تھا۔
امریکی وفاقی تحقیقاتی بیورو (ایف بی آئی)کے ڈیلاس میں واقع دفتر سے جاری بیان کے مطابق یرغمالوں کی بحفاظت بازیابی کے علاوہ یرغمال بنانے والا محمد صدیقی بھی ، جس نے امریکہ کی جیل میں86سال کی سزائے قید کاٹنے والی پاکستانی سائنسداں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بھائی ہونے کا دعویٰ اور عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا ،پولس کارروائی میں مارا گیا۔مشتبہ شخص کانگریشن بیت اسرائیل میں اس وقت داخل ہوا جب عبادت گاہ میں ‘شبت’ کی صبح کی عبادت فیس بک پر براہِ راست نشر کی جارہی تھی۔ اسی دوران امریکہ میں تحریک برائے آزادی ڈاکٹر عافیہ اور مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم گروپ کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز نے واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ ڈاکٹر عافیہ کے بھائی کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز کے ہیوسٹن چیپٹر کے سربراہ جان فلائیڈ نے کہا ’ایک عبادت گاہ پر یہود مخالف دشمنی کا یہ حملہ ناقابل قبول ہے، ہم یہودی برادری کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور واضح طور پر یہ کہنا چاہتے ہیں کہ یرغمال بنانے والا شخص ہر گز ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بھائی نہیں ہے۔ ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی اور ان کے اہل خانہ اس قبیح فعل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مجرم کے ساتھ نہیں ہیں۔
