جدہ :تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے یہاں خلیج تعاون کونسل وسطی ایشیا اجلاس سے خطاب کے دوران وسطی ایشیا کے ممالک اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی)کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیتے ہوئے افغانستان میں ایک جامع حکومت کی تشکیل کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ بھی کیا ۔علی رحمان نے اس بات پر زور دیا کہ طالبان کو افغانستان کے تمام نسلی طبقات اور خواتین کی آزادی اور حقوق کو تسلیم کرنا چا ہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک ایسی جامع اور مخلوط حکومت کے قیام کی حمایت کرتے ہیں جس میں تمام نسلی، سیاسی اور سماجی گروہوں کی نمائندگی ہو۔ تاکہ تمام لوگوں خاص طور پر خواتین کے حقوق اور آزادیوں کی ضمانت دی جاسکے۔ علاوہ ازیں انہوں نے وسطی ایشیائی ممالک اور عرب دنیا کے رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ سے نمٹنے اور ان کی روک تھام کے لیے مل کر کام کریں۔مزید برآں صدر رحمان نے خاص طور پر 2023-2027 کی مدت کے لیے مشترکہ ایکشن پلان کے تناظر میں تجارت، ثقافت جیسے شعبوں اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعاون منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھے گا۔اس سلسلے میں صدر نے سعودی عرب، کویت، متحدہ عرب امارات اور قطر کے ترقیاتی فنڈز سمیت جی سی سی ممالک میں مالیاتی اداروں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے ان مقاصد کے حصول میںاور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر ، شیخ زاید فاو¿نڈیشن، اور اسلامک ڈیولپمنٹ بینک جیسے مخصوص اداروں کا اہم کردار ادا کرنے والوں کے طور پر ذکر کیا۔