کابل:طالبان نے کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی اور کہا کہ یہ علاقہ جہاں خود کش دھماکے کیے گئے ہیں امریکی فوج کے زیر کنٹرول تھا۔ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر کہا کہ ‘امارت اسلامی کابل ایئرپورٹ پر دھماکا کرکے شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتی ہے’۔
ایک طالبان عہدیدار نے داعش کے حملے میں ہلاک ہونے والے طالبان ارکان کی تعداد پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم نے ایئرپورٹ دھماکے میں امریکیوں سے زیادہ لوگوں کو کھو دیا ہے۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ مغربی ممالک کے تیار کردہ افراتفری میں انخلا کے منصوبے کے ذمہ دار طالبان نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ جس علاقہ میں یہ دھماکے ہوئے اس کی سیکورٹی امریکہ کے ذمہ تھی۔ان دونوں خود کش حملوں کو دہشت گردانہ کارروائی سے تعبیر کرتے ہوئے مجاہد نے کہا کہ طالبان نے امریکہ اور دیگر مغربی طاقتوں کو داعش کے ممکنہ دہشت گردانہ کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ سال 2011 میں ایک ہیلی کاپٹر مار گرائے جانے کے واقعے میں 30 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد گزشتہ روز کابل میں ہوئے دھماکے میں 13 امریکی فوجیوں کی ہلاکت ایک واقعے میں ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔