Taliban in talks on Loya Jirga Plan: Sarajuddin Haqqaniتصویر سوشل میڈیا

کابل:ایک اخبار میں شائع خبر کے مطابق افغانستان کی وزارت داخلہ نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے میڈیا کے نمائندوں اور سیاسی کارکنوں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وزیر داخلہ نے ابلاغی ذرائع اور سیاسی شخصیات کے ساتھ موجودہ مسائل اور ان کے ممکنہ حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔طالبان کے وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ اختلاف رائے اور مسائل کو مشاورت اور رابطہ کاری کے ذریعے حل کیا جانا چا ہئے تاکہ مواقع کے ضائع ہونے سے بچا جا سکے۔ حقانی نے کہا کہ طالبان کے بر سراقتدار آنے کے بعد ابھی تک کسی ملک نے ان کی جائزحکومت کوتسلیم نہیں کیا ہے اور وہ قانونی حیثیت حاصل کرنے کے لیے لویہ جرگہ کے بارے میں مشاورت اور مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

طالبان کی وزارت داخلہ کے جاری کردہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس ملاقات کے دوران حقانی نے ماہرین اور سیاسی کارکنوں کو بتایا کہ موجودہ مسائل جدید تعلیم اور مذہبی تعلیمات کے درمیان فرق سے پیدا ہوئے ہیں۔ اقتدار میں واپس آنے کے بعد سے طالبان نے مذہبی تعلیم پر بہت زیادہ توجہ مرکوز کی ہے اور اطلاعات کے مطابق، انہوں نے نصاب کے تعلیمی مواد کو کم کر دیا ہے۔ سراج الدین حقانی نے خطے اور دنیا کے ساتھ طالبان کے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی حکومت کوکسی سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ طالبان نے دوحہ معاہدے میں کیے گئے اپنے قول و قرار کا احترام کیا ہے۔ دوسری جانب ناقدین کا کہنا ہے کہ طالبان کی حکومت نے مختلف فکری تحریکوں کی سرگرمیوں کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی جب کہ طالبان کے وزیر داخلہ افہام و تفہیم اور مشاورت کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم صحافیوں اور سابق سیکیورٹی اہلکاروں کو طالبان کے ذریعہ حراست میں لیے جانا روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *