کراچی :(اے یو ایس)افغانستان طالبان کے سابق رہنما ملا اختر منصور جنہیں امریکہ نے ڈرون حملے میں ہلاک کردیا کے بارے میں یہ سنسنی خیز انکشاف ہوا کہ پاکستان میں جعلی شناخت کے لئے ایک نجی کمپنی سے لائف انشورنش پالیسی خریدی ۔
یہ بات ملا منصور اور ان کے مفرورساتھیو ں کےخلاف دہشت گردی کے لئے معاونت کے مقدمے کے سماعت کے دوران پیش آیا۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اس بات کی تصدیق کی ۔
اس سے پہلے عدالت نے ملا اختر منصور کے جائےداد کی نیلامی کے لئے ضبط بھی کیا۔ یہ جائیداد انہوں نے کراچی میں مختلف علاقوں مختلف ناموں سے خریدی تھی ۔
تفتیشی ایجنسی نے کہا ملا اخترمنصور کے جائیداد کی قیمت 3کروڑ 30لاکھ تھی۔ ان کے پاس پلاٹس کے علاوہ پانچ گھر بھی تھے۔
تحقیقات میں پتہ چلا کہ طالبان لیڈر اور ا ن کے ساتھی جعلی شناختوں کی بنیاد پر جائیداد وں کے ذریعہ دہشت گردی کے سرگرمیوں کے لئے فنڈ اکٹھا کرتھے تھے جنرل انشورنش کمپنی کے عہدےداروں نے عدالت کو بتا یا کہ پالیسی خریدنے کے لئے انہو ںنے 3لاکھ روپیہ جمع بھی کردیئے۔
یہ رقم بعد میں عدالت کے سامنے پیش کی گئی۔ دوسری جانب یہ بھی پتہ چلا کہ کوئٹہ اور پشاور میں بھی ان کی جائیدادیں تھیں او رکئی بینک کھاتوں میں لاکھوں روپیہ کے اکاﺅنٹ تھے۔