واشنگٹن: افغانستان میں ناٹو کے سینیئر سویلین نمائندے سفیر اسٹیفانو پونٹیکورو نے ایسے موقع پر جب ملک میں مذاکرات کے ذریعہ سیاسی حل تلاش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں طالبان کی قیاد ت میں ہونے والے تشدد کو ناقابل قبول قرار د یا ۔
پونٹے کوروو نے خامہ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ” مجھے یہ کہنے میںکوئی تامل نہیں ہے کہ اب ملک میں قیام امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ طالبان کا ناقابل قبول حد تک ہونے والا تشدد ہے۔اور جو بھی افغانستان اور خطہ سے متعلق بات کرتا ہے یہی بات کہہ رہا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ طالبان ایسے حالات پیدا نہیں کر رہے جس سے امن مذاکرات کی میز تک پہنچا جاسکے۔طالبان کو اپنے عمل سے یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ملک میں امن کے قیام کے لیے قطعاً سنجیدہ ہیں ۔
میرا کہنے کا مطلب یہ ہے کہ لڑائی کوئی متبادل نہیں ہے کیونکہ آپ کو زبردست جانی نقصان ہو چکا ہے اور افغان نیشنل ڈیفنس اینڈ سیکورٹی فورسز (اے این ڈی ایس ایف)جو اپنی اہمیت کا احساس دلا رہی ہے روز بروز بہتر سے بہتر ہوتی جارہی ہے اور وہ پہلے ہی سے بہت مضبوط و باصلاحیت ہے۔
اے این ڈی ایس ایف چاہتا ہے کہ طالبان مذاکرات کی میز پر آجائیں کیونکہ وہ دکھا چکے ہیں کہ یہ جنگ جیتنا طالبان کے بس کی بات نہیں ہے اور نہ ہی طالبان کے لیے یہ جنگ جیتنا ممکن ہے۔اس لیے تشدد کم کرنا ہی ہوگا۔ اور قیام امن کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔