بدخشاں(افغانستان): افغانستان میں سرگرم اور اقتدار میں واپسی کی آس لگائے بیٹھے طالبان کو اس وقت زبردست جھٹکا لگا جب اس ایک اہم فوجی افغان سلامتی دستوں کے ہاتھوں مارا گیا۔
موصول اطلاع کے مطابق اس جھڑپ میں مارے جانے والے طالبان فوجی عہدیدار کی شناخت صوبہ بدخشاں کے لیے طالبان ملٹری کمیشن ڈپٹی کے طور پر کی گئی ہے۔
مقامی حکام نے بھی اس کی تصدیق کر دی۔مقامی پولس کے ترجمان ثناءاللہ روحانی نے کہاز کہ دوشنبہ کی شب میں طالبان انتہاپسندوں نے بدخشاں صوبہ کے راغستان ڈسٹرکٹ میں سلامتی دستوں پر حملے کیے تھے۔
افغان سلامتی دستوں نے دفاعی پوزیشنیں لیتے ہوئے حملہ پسپا کر دیا جس میں انتہاپسندوں کا زبردست جانی نقصان ہوا۔روحانی کے مطابق اس حملہ پر جوابی کارروائی میں طالبان ملٹری کمیشن کا ڈپٹی مولوی عطاءاللہ المعروف ابراہیم بھی مارا گیا۔
دریں اثنا صوبہ پنج شیر میں بھی دوشنبہ کی صبح طالبان نے عنابی ڈسٹرکٹ میں ایک فوجی چوکی پر حملہ کر دیا۔ پنج شیر کے گورنرن کے ایک ترجمان منصور عنابی نے بتایا کہ چھ طالبان کے ایک گروپ نے عنابہ ضلع کے داربند گاؤں میں واقع ایک چوکی پر حملہ کر دیا۔
طالبان نے اس حملہ میں ہلکے اور بھاری دونوں قسم کے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔لیکن مقامی باشندوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ۔اور ان کو اس طرح چاروں طرف سے گھیر کہ تین طالبان باغی زندہ پکڑ لیے گئے۔جبکہ باقی تین کسی نہ کسی طرح بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔اس حملہ میں صرف ایک مقامی باشندہ زخمی ہوا ہے۔