کابل: افغانستان میں طالبان کی بربریت کا ایک اور واقعہ اس وقت سامنے آیا جب اندراب ضلع کے بغلان میں طالبان کے ڈیتھ اسکواڈ نے ایک نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر نے کے بعد اس کی لاش عبرت کے لیے بازار میں لٹکا دی ۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق بعد ازاں مقامی لوگ اس کی لاش لے کر واپس چلے گئے اور اس معاملے میں طالبان کی بربریت پر سوالات اٹھائے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ طالبان 20 جولائی کو اندراب کے علاقے کاسا تراش میں رہنے والے ایک نوجوان کے گھر پہنچے۔ انہوں نے نوجوان کو گھر سے باہر آنے کے لیے دباو¿ ڈالا اور پھر اسے گولی مار کر ہلاک کردیا۔
مقامی رہائشیوں کا کہنا تھا کہ طالبان نے ضلع عمارت کے سامنے جمع ہونے والے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔ بتایا گیا ہے کہ طالبان اپنے معاہدے کے پابند نہیں ہیں۔ پچھلے 10 مہینوں میں دسیوں ہزار سابق سکیورٹی فورسز اور ملازمین مارے جا چکے ہیں۔اس کے ساتھ ہی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل(یو این ایس سی) نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنی پالیسیوں کو تبدیل کریں جن کے تحت افغان خواتین اور لڑکیوں کے انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں پر پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعلیٰ ادارے نے ملک کی غیر مستحکم صورتحال بالخصوص وہاں جاری دہشت گردانہ حملوں پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ افغانستان میں شہریوں، شہری انفراسٹرکچر اور مذہبی اقلیتی برادریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد حملوں کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔۔سی پی سی) کے کچھ طاقتور لوگوں سے جڑا ہے۔
