Ten dams breached as rains ravage Balochistanتصویر سوشل میڈیا

کوئٹہ: صوبہ کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں اور سیلاب میں 10ڈیموں میں شگاف پڑ جانے کے بعد حکام نے عوام کو انتباہ دیا ہے کہ وہ ڈیموں سے دور چلے جائیں ۔ بلوچستان کے متعدد اجلاع میں جہاں مختلف پہاڑوں سے بہہ کر آنے والے برساتی پانی کی وجہ سے کئی ڈیموں کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، صورت حال نہایت خراب ہے ۔ یوں تو پاکستان میں زبردست بارشوں اور سیلاب سے 89اموات ہوئی اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا لیکن سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان بلوچستان میں ہوا جہاں51افراد ہلاک اور کئی مکانات تباہ اور کاشت کی زمین زیر آب ہو گئی۔

صوبے کے ہوشاب علاقہ کے کچھ ضلع میں زبردست موسلا دھار بارش سے سیلاب آجانے سے تال ڈیم میںایک بڑا شگاف ہو گیا۔ جس کی وجہ سے پانی بستیوں میں داخل ہو گیا اور متعدد مکانات و کھجور کے باغات کو نقصان پہنچا ۔مقامی انتظامیہ نے متاثرہ خاندانوں کو بچا کر انہیں محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔ حکام کے مطابق اگرچہ اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن ہوشاب میںزمین کا یک بڑا حصہ پانی میں ڈوب کر ایک ندی کا منظر پیش کر رہا ہے۔دیگر اضلاع سے موصول اطلاع کے مطابق قلعہ سیف اللہ،ٹوبا اچک زئی، قلعہ عبد اللہ ،چمن، مسلم باغ، پشین اور ہرنائی اضلاع میں ڈیم بہہ گئے یا ان میں شگاف پڑ گئے۔ صرف ٹبا اچک زئی میں ہی، جو افغان سرحد سے متصل ہے، پانچ ڈیم ٹوٹگئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *