Tension in Madhya Pradesh's Narmadapuram District as Miscreants Paint Shrine; FIR filedتصویر سوشل میڈیا

بھوپال،(اے یوایس) مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ حکومت کے ذریعہ مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی باتیں ضرور کی جاتی ہیں لیکن مذہبی منافرت پھییلانے والے شر پسند عناصر پر حکومات کا کوئی خوف نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ شر پسند اتنا بے خوف ہوگئے ہیں کہ انہوں نے مدھیہ پردیش کی رادجدھانی بھوپال سے متصل نرمدا پورم (ہوشنگ آباد)میں ایک بار پھر فرقہ وارانہ یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ نرمدا پورم کے سمیری ہرچند روڈ پر واقع درگاہ کو رات کے اندھیرے میں شر پسند عناصر کے ذریعہ نہ صرف توڑپھوڑ کرکے نقصان پہنچایا گیا بلکہ درگاہ کو زعفرانی رنگ میں رنگ کریہاں کی فرقہ وارانہ یکجہتی کو بھی تار تارکیاگیا ہے۔ نامعلوم لوگوں کے ذریعہ درگاہ میں کی گئی توڑ پھوڑ اور اس پر زعفرانی رنگ پوتنے سے مقامی مسلمانوں کے ساتھ دوسرے لوگوں میں جہاں ناراضگی پائی جاتی ہے وہیں پولیس نے موقعہ پر پہنچ کر نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔

واضح رہے کہ نرمدا پورم کے سمیری ہرچند روڈ پر واقع درگاہ بڑے پیر حضرت مخدوم کی درگاہ واقع ہے۔ درگاہ پر بلا لحاظ قوم وملت سبھی مذاہب کے لوگ آتے ہیں اور اپنی عقیدتوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ روز کی طرح جب درگاہ خدام درگاہ پر شام کو چراغاں کرکے گئے تو انہیں یہ نہیں معلوم تھا کہ رات کے اندھیرے میں درگاہ میں توڑپھوڑ کرنے کے ساتھ اس پر زعفرانی رنگ پوت دیا جائے گا۔ درگاہ خدام اور عقیدتمند جب صبح درگاہ حاضری کے لئے پہنچے تو درگاہ کی حالت اور اس پر پوتے گئے زعفرانی رنگ کو دیکھ کر ان کے ہوش اڑ گئے۔عقیدتمندوں نے شرپسندوں کے خلاف کاروائی کے مطالبہ کو لیکر چکہ جام کردیا۔

درگاہ کے عقیدتمند محمد خالد کہتے ہیں کہ شرپسندوں کے دریعہ درگاہ کو نقصان پہنچانے کے ساتھ اس پر جس طرح سے زعفرانی رنگ پوتنے کی کوشش کی گئی ہے اسے برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے۔ہم نے پولیس انتظامیہ سے مانگ کی ہے معاملہ کی تحقیق کرکے شرپسندوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔یہ لوگ اپنی شر انگیزی سے مذہبی منافرت پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے ہیں۔ہمارے یہاں ہندو مسلم کا رشتہ جسم اور روح کا ہے۔آپ دیکھئے کہ یہاں پر احتجاج کرنے والوں میں مسلمانوں سے زیادہ دوسری قوم کے لوگ شامل ہیں۔اور یہ دکھاتا ہے کہ ملک کو صوفیا کی تعلیم صلح کل کی کتنی ضرورت ہے۔تھانہ انچارج ہیمنٹ سریواستو کہتے ہیں کہ سمیری ہرچند روڈ پر واقع درگاہ میں توڑپھوڑ کرنے کے ساتھ درگاہ کے اندر اور باہر کیسریا رنگ پوتنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔لوگوں کے ذریعہ نرمدا پورم اسٹیٹ ہائی وے پر چکہ جام کیاگیاتھا جسے سمجھا بجھا کر ہائی وے کو کھلوادیا گیا ہے۔نامعلوم افراد کے خلاف معاملہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔شرپسندوں کے خلاف قانون اپنی سخت کاروائی کرے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *