اسلام آباد:(اے یو ایس)پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے اور وزیرداخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ آئندہ دو ماہ اس میں مزید شدت آجائے گی د۔دہشت گردی کی اس شدت پر قابو پانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیںگے۔ اس سلسلے میں فوج سربراہ جنرل باجوا اور خفیہ ایجنسی کے ڈائریکٹرلیفٹینٹ جنرل ندیم انجم نے کل وزیراعظم کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی اور حالات پر قابو پانے کے لئے مختلف اقدامات پر غور کیاگیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سینئر وزیراسد عمر اور وزیراطلاعا ت فواد چودھری نے بھی اس میں شرکت کی۔ میٹنگ اس لئے اہم ہے کیونکہ اگلے ماہ چین کے وزیراعظم پاکستان کے دورے پر آجائیںگے۔
حال ہی میں یہ بھی رپورٹ سامنے آئی کہ فوج اور عمران خان کی حکومت میں اختلافات پیدا ہوئے لیکن وزیرداخلہ نے اس کی تردید کی اور کہا کہ فوجی قیادت منتخب حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت اور فوج کی سوچ میں فرق ہوسکتا ہے۔ لیکن اہم مسائل پر ان کا نظریہ ایک جیسا ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ طالبان حکومت کاکالعدم تحریک طالبان پاکستان پر زور نہیں پڑتا ہے۔ طالبان حکومت اس تنظیم کی سرگرمیوں پر روک لگانے پر کام کررہی ہے۔
طالبان نے بار بار ٹی ٹی پی کو دہشت گرد کارروائیوں سے باز رکھنے پر زور دیا اور انہوں نے ہمیں یہ بھی یقین دلایا کہ وہ افغانستان کی سرزمین کوپاکستان مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال نہیں ہونے دیںگے۔انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ کالعدم دہشت گرد گروپ کے دہشت گرد چوری چھپے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور یہاں دہشت گردکارروائیوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذات کا عمل بند ہوچکا ہے۔ ان کے شرائط ایسے ہیں جو پورے نہیں کئے جاسکتے ہیں۔
