The 68-year-old victim of sexual abuse lost nearly 14 lakhsتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی،(ا ے یو ایس)نامعلوم نمبر سے پہلے وائس کال، پھر ویڈیو کال، ویڈیو کال پر لڑکی نے فحش حرکتیں کیں اور کال منقطع ہوگئی۔ اس کے باوجود دھوکہ بازوں نے 68 سالہ شخص کو اپنے جال میں پھنسا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ ملزمان نے ویڈیو کال کی ریکارڈنگ وائرل کرنے کی دھمکی دے کر ان سے تقریباً 14 لاکھ روپے بھتہ لیے تاہم پھر بھی ملزمان کا مطالبہ باز نہ آیا۔ شکست کھا کر متاثرہ نے پولیس کو شکایت کی۔ شاہدرہ سائبر پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ جگت پوری تھانہ کے گگن وہار علاقے میں رمیش گپتا (نام بدلا ہوا) اپنے خاندان کے ساتھ رہتا ہے۔ 18 فروری کو شام 7 بجے ان کے موبائل پر نامعلوم نمبر سے وائس کال موصول ہوئی۔ اس نے کال کاٹ دی۔ کچھ دیر بعد اسی نمبر سے ویڈیو کال آئی۔

اس نے کال اٹھا لی۔ الزام ہے کہ جیسے ہی اس نے کال پک کی تو اس کے سامنے ایک لڑکی تھی، جو فحش حرکتیں کر رہی تھی۔ یہ دیکھ کر اس نے کال کاٹ دی۔ اب 20 فروری کی صبح اسے ایک اور نامعلوم نمبر سے واٹس ایپ پر وائس کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والے نے اپنی شناخت دنیش سائبر کرائم پولیس کے طور پر کی۔ وہ بوڑھے کو بتانے لگا کہ اس نے جرم کیا ہے۔ دنیش نے معاملے کو سنبھالنے کے لیے اسے یوٹیوبر سنجے سے بات کرنے کے لئے کہا۔ سنجے نے بزرگ کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ اس نے یوٹیوب پر اس عریاں ویڈیو کال کی ریکارڈنگ اپ لوڈ نہ کرنے پر رقم کا مطالبہ کرنا شروع کردیا۔

ملزم نے پانچ چکروں میں متاثرہ سے 13.70 لاکھ روپے لئے۔ اب وہ مزید پیسے مانگ رہا تھا۔ شکست کھا کر متاثرہ نے پولیس کو شکایت کی۔ جس پر جمعہ کو بھتہ خوری، دھوکہ دہی سمیت مختلف متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔دہلی پولس کے سائبر پولس اسٹیشن میں تعینات ایک سب انسپکٹر نے بتایا کہ اس قسم کا دھوکہ باز گروہ لوگوں کے خوف کا فائدہ اٹھا کر دھوکہ دہی کرتا ہے۔ ایسے لوگوں سے خوفزدہ ہونا عام بات ہے جو ویڈیو کالز کے دوران بہہ جاتے ہیں اور فحش حرکات کرنے لگتے ہیں، کیونکہ وہ ویڈیو میں بھی نظر آتے ہیں۔ لیکن جیسا کہ اس معاملے میں، جب بوڑھے نے لڑکی کو فحش حرکات کرتے ہوئے دیکھ کر کال کاٹ دی، تو انہیں ڈرنے کی کوئی بات نہیں تھی۔ اس کے علاوہ ان سے بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ نامعلوم نمبروں سے آنے والی ویڈیو کالز نہ آئیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *