اسلام آباد،(اے یو ایس)پاکستان کے خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کالعدم تحریک طالبان پاکستان کو پاکستان واپس لانا چاہتے ہیں۔ اس بات کا خلاصہ وفاقی ریاض پیر زادہ نے کیا۔انہوں نے کہا کہ جنرل فیض کو قانون سازو ں کے ایک میٹنگ میں کہا کہ تحریک طالبان پاکستان کو واپس لایا جائے۔ دوسری طرف شہباز شریف اور اس کی حکومت کے کئی وزراءنے عمران خان پر الزام لگایا کہ اس نے ہزاروں ٹی ٹی پی کے جنگجوﺅں کو خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بسانے کا عمل شروع کیا اور ان میں سے 4000ہزار بندوق بردار بھی شامل ہے۔
ریاض پیرزادہ نے کہا کہ ٹی ٹی پی کو مرکزی دائرے میں لانے کی ضرورت ہے۔ لیکن ان کا یہ فیصلہ ملک کےلئے خطرناک ثابت ہوا۔ جب انہوں نے یہ بات کہی تو اس وقت بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے اعتراضات کئے اور کہا کہ بے نظیر سمیت کئی اہم رہنماﺅں کو ٹی ٹی پی نے ہلاک کردیا۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جنرل باجوا اور اس کے آئی ایس آئی چیف کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ نہیں چلنا چاہئے کیونکہ اس سے یہ ثابت ہوگا کہ وہ ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ لاپتہ افراد کے معاملے پر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہے لیکن یہ اس وقت تک حل نہیں ہوگا جب تک ملک میں امن وامان پوری طر ح قائم ہو۔ ا ن میں سے کچھ لوگ پہاڑوں میں چلے جاتے یا ملک سے فرارہوجاتے ہیں۔اس دوران پی ٹی آئی کی رہنما شیرین مظہری نے کہا کہ سابق فوجی سربراہ جنرل باجوااورآئی ایس آئی کے چیف ہی کالعدم تحریک طالبان کے خاندان کو دوبارہ پاکستان میں آباد کرنا چاہتے تھے۔
شیریں مظہری نے کہا کہ جنرل باجوا انہیں ملک میں دوبارہ آباد کرنا چاہتے تھے یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں سخت اضافہ ہوا اور دو دن پہلے ہی کراچی پولیس کے دفتر کو بھی نشانہ بنایا۔ شیریں مظہری نے کہا کہ ایک موقع پر جنرل باجوا نے جنرل فیض کی موجودگی میںپاکستانی قومیت والے پی ٹی پی کے کارکنوں کو ملک میںبسانے کی تجویز کی۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ آئین کو تسلیم کرتے ہیں اور ہتھیارڈالتے ہیں تو کسی نہ کسی طریقے سے انہیں آباد کیا جائے۔ انہو ںنے یہ بھی کہا کہ تحریک طالبان کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ قانون سازوںاور فوج کے جنرلوں کی ایک کمیٹی کی تجویز رکھی گئی۔ لیکن زیادہ تر قانون ساز نے تحفظات کا اظہار کیا۔ شیریں مظہری نے کہا کہ جنرل باجوا نے حکومت کے کاموں میں کئی بار دخل دیا۔اور انہوں نے عمران خان کو دھمکیاں بھی دیں۔کئی ملاقاتوں میں بھی شامل ہوئے۔