The "last hope" of Russia's possible defeat, "F-16" planes, could not be found in Ukraineتصویر سوشل میڈیا

کیئف(اے یو ایس )روس کے خلاف جنگ کے پلڑے کا رخ موڑنے کے لیے کیئف نے اس سے بہت زیادہ امیدیں باندھ رکھی تھیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یوکرین کو ایک دھچکا لگے گا۔یوکرینی فضائیہ کے ترجمان یوری احنات نے بدھ کو دیر گئے مقامی ٹیلی ویڑن کوبتایا کہ ملک آنے والے موسم خزاں یا موسم سرما میں امریکی ساختہ ایف-16 لڑاکا طیارے استعمال نہیں کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ “یہ پہلے ہی واضح ہے کہ ہم آنے والے موسم خزاں اور موسم سرما میں ایف-16 لڑاکا طیاروں کے ساتھ یوکرین کا دفاع نہیں کر سکیں گے”۔یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب کیئف نے اپنے مغربی اتحادیوں سے گذشتہ برس فروری 2022 میں شروع ہونے والی جنگ کے آخری مہینوں کے دوران اسے F-16 لڑاکا طیاروں کی فراہمی کی درخواست دی تھی۔

درحقیقت یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا خیال تھا کہ اس ہتھیار کا استعمال روسیوں کو شکست دے گا۔گذشتہ مئی میں امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرینی پائلٹوں کے لیے F-16 لڑاکا طیاروں کے تربیتی پروگراموں کی منظوری دی تھی، تاہم انھوں نے ابھی تک طیاروں کی فراہمی کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔جب کہ ان کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ ماہ تصدیق کی تھی کہ یوکرین کی افواج کو یہ جنگی طیارے چند مہینوں کے اندر اندر مل جائیں گے تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کہ آیا یہ طیارےکب ملیں گے۔تاہم مغرب جس نے ہمیشہ روس کو شکست دینے کے لیے ہتھیاروں کے ساتھ کیئف کی حمایت کی ہے۔امریکا کی قیادت میں نیٹو اور ماسکو کے درمیان براہ راست فوجی تصادم کو بھڑکانے کے لیے اپنی رضا مندی پر بار بار زور دیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *