واشنگٹن: (اے یو ایس ) امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے پانچ ایسے انتہا پسند گروہوں کے نام نکال دے گا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اب وہ فعال نہیں ہیں۔ان انتہا پسند گروہوں میں کئی ایسے بھی شامل ہیں جو کبھی بڑے خطرات کا سبب بنے تھے اور ان کی کارروائیوں میں ایشیا، یورپ اور مشرقِ وسطیٰ میں لوگوں کی اموات بھی ہوئی تھیں۔جن گروہوں کے نام غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالے گئے ہیں وہ اگرچہ غیر فعال ہو چکے ہیں البتہ جن ممالک میں یہ تنظیمیں فعال تھیں، وہاں اور بائیڈن انتظامیہ کے لیے یہ سیاسی طور پر ایک حساس معاملہ ہے۔ یہ اقدام ان متاثرین اور ان کے اہل خانہ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بن سکتا ہے جو خود یا جن کے عزیز ان گروہوں کی کارروائیوں میں نشانہ بنے تھے۔
خبر رساں ادارے ’ایسو سی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق ان تنظیموں میں اسپین اور فرانس میں فعال رہنے والا علیحدگی پسند باسک گروپ ای ٹی اے، جاپان کا ایک فرقہ اوم شنریکیو، بنیاد پرست یہودی گروپ کہانے کیچ اور دو اسلامی گروپ شامل ہیں جو اسرائیل، مصر اورفلسطینی علاقوں میں متحرک تھے۔امریکی محکمہ خارجہ نے جمعے کو کانگریس کو ان اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔خیال رہے کہ اس وقت امریکہ کی کانگریس میں بحث جاری ہے جس کا تعلق تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کو بچانے کی خاطر ایران کے ’پاسداران انقلاب‘ کو امریکہ کی دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے خارج کرنے یا اس کا نام اس میں برقرار رکھنے سے ہے۔
ایران کے ’پاسداران انقلاب‘ کو امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے دہشت گرد قرار دیا تھا۔ اس کے متعلق جمعے کو جاری ہونے والے سرکاری اعلامیے میں ذکر نہیں ہے۔محکمہ خارجہ کے مطابق ان پانچ گروہوں کے نام دہشت گرد تنطیموں کی فہرست سے باضابطہ طور پر آنے والے ہفتوں میں ہٹا دیے جائیں گے۔’اے پی‘ کے مطابق ان تنظیموں کے نام فہرست سے خارج کرنے کے اعلامیے پر امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کے دستخط موجود ہیں۔
