اسلام آباد: مالی امور سے متعلق وزیر اعظم کے خصوصی معاون ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جو لوگ خود بھی بین الاقوامی زر فنڈ(آئی ایم ایف) جا چکے ہیں انہیں یہ حق نہیں ہے کہ دوسروں پر ایسا ہی کرنے پر تنقید کریں۔
بدھ کے روز قومی اسمبلی کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ نے حزب اختلاف کی اس تنقید کے جسے وہ حزب اختلاف کی ” بلا وجہ “تنقید قرار دیتے ہیں جواب میں یہ بات کہی۔
شیخ نے کہا کہ 2008 میں برسر اقتدار آنے والی حکومت ہو یا 2013میں بر سر اقتدار آنے والی دونوں حکومتیں بین الاقوامی زر فنڈ جا چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی مسئلہ ہے کہ ہماری ترقی کی رفتار اتنی تیز نہیں ہے کہ ہم آئی ایم ایف نہ جائیں۔کوئی بھی خواہ وہ سابقہ حکومت ہو یا موجودہ سرکار خوشی خوشی آئی ایم ایف نہیں جاتی۔
حالات ہمیں مجبور کرتے ہیں۔ کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیںکہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران فریقین کی جانب سے آئی ایم ایف کے ہی نمائندے ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑی مایوسی کی بات ہے کہ رضا باقر ،جو کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے موجودہ گورنر ہیں، ماضی میں آئی ایم ایف میں کام کرنے کی وجہ سے ہدف تنقید بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں راض ابقر پر فخر کرنا چاہئے جو لاہور میں ابتدائی تعلیم پانے کے بعد امریکہکی بہترین یونیورسٹیوں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کی اور محض اپنی قابلیت و صلاحیت کی بنیاد پر آئی ایم ایف میں ملازمت حاصل کی۔
لیکن حیف وہ لوگ جو آئی ایم ایف کے کسی ہال تک میں داخل ہونے کے اہل نہیں ہیں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر پر تنقید کر رہے ہیںکہ انہون نے آئی ایم ایف میں ملازمت کی ہے۔